ETV Bharat / state

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ - اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ

کانگریس اور بائیں محاذ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ریلی کے دوران وزیرادعلیٰ ممتابنرجی کی تنقید کی۔

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ
اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 11:01 PM IST


گزشتہ برس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اعلیٰ سطح پر احتجاج کرنے کا مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ

ترنمول کانگریس کی ہدایت کے بعد سے ہی پورے ریاست میں ترنمول کانگریس کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں مغربی بنگال کے عوام وزیراعلیٰ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف آوازبلند کررہے ہیں۔

ریاست کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی کے خلاف پرتشددمظاہروں کاسلسلہ جاری ہے۔

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ
اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی کے دوران بائیں محاذ کے رہنما سلیل اچاریہ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی شہریت ترمیمی ایکٹ کو بنگال میں نافذ ہونے سے روک نہیں سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کے احتجاج کو دکھ کرایسا لگتا ہے کہ وہ صرف دکھوا کررہی ہیں۔ ان سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ اگر وہ واقعی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کوروکناچاہتی ہیں تو انہیں بنگال کی تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک ساتھ لے کرچلنا چاہیے۔

سی پی آ ئی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے جس طرح سے اسمبلی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد پاس کرایا ہے ٹھیک اسی طرح ممتابنرجی کو ریاستی اسمبلی میں قراردار پاس کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر وہ قرارداد پاس کراوتی ہیں تو مرکزی حکومت دباؤ میں آجائے گی اور اس کے بعد ہم شہریت ترمیمی ایکٹ کو واپس لینے کے لئے مجبور کرسکتے ہیں۔


گزشتہ برس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی اعلیٰ سطح پر احتجاج کرنے کا مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ

ترنمول کانگریس کی ہدایت کے بعد سے ہی پورے ریاست میں ترنمول کانگریس کی جانب سے شہریت ترمیمی ایکٹ ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آر سی کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں مغربی بنگال کے عوام وزیراعلیٰ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف آوازبلند کررہے ہیں۔

ریاست کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی کے خلاف پرتشددمظاہروں کاسلسلہ جاری ہے۔

اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ
اسمبلی میں بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا مطالبہ

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلی کے دوران بائیں محاذ کے رہنما سلیل اچاریہ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی شہریت ترمیمی ایکٹ کو بنگال میں نافذ ہونے سے روک نہیں سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کے احتجاج کو دکھ کرایسا لگتا ہے کہ وہ صرف دکھوا کررہی ہیں۔ ان سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ اگر وہ واقعی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کوروکناچاہتی ہیں تو انہیں بنگال کی تمام سیاسی پارٹیوں کو ایک ساتھ لے کرچلنا چاہیے۔

سی پی آ ئی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے جس طرح سے اسمبلی شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرارداد پاس کرایا ہے ٹھیک اسی طرح ممتابنرجی کو ریاستی اسمبلی میں قراردار پاس کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر وہ قرارداد پاس کراوتی ہیں تو مرکزی حکومت دباؤ میں آجائے گی اور اس کے بعد ہم شہریت ترمیمی ایکٹ کو واپس لینے کے لئے مجبور کرسکتے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.