مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی اکثر ملک کے حالات پر شاعری کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کر چکی ہیں۔ ایک بار پھر انہوں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے قلم کو ہتھیار بنایا ہے۔ ایک طرف وہ سڑکوں پر اتر کر بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے لائی گئی ۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہی ہیں اور پورے بنگال میں بی جے پی کے خلاف محاز کھول دیا ہے ۔وہیں وہ اس کے خلاف شاعری کا بھی سہارا لے رہی ہیں ۔ممتا بنرجی فیس بک پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف بنگلہ زبان میں ادھیکار کے عنوان سے ایک نظم لکھی ہے ۔
جس میں انہوں وہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی سے ہونے والے نقصانات کی بات کر رہی ہیں اور ان کی حمایت کرنے والوں کو ملک کو تقسیم کرنے والا بتا رہی اور ہندوستان میں رہنے والے ہر شخص کو اس ملک کا شہری قرار دے رہی ہیں اور این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کو خود غرض کہتی ہیں۔
میں تو یہاں پیدا نہیں ہوئی
میرا جنم تو بھارت ورش میں ہوا تھا
بھید بھاؤ کرنا نہیں سیکھا میں نے
میرا حق میرا ہے
کوئی کیسے چھین سکتا ہے
تم پر لعنت بے شمار
میرا ٹھکانہ میرے حقوق
اسی ملک میں رہے گا
تم جو نفرت کے شیدائی ہو
تم کو اب صرف کرنا ہے
تمہاری زہر آلودہ باتیں
انساں کے حقوق سلب کرتے ہو
اس ملک تو میں نہیں جانتی
میرا ملک تو سب کا ہے
نفرت نہیں یکجہتی کی متمنی
ہم حلف یہ اٹھاتے ہیں
ہم سب اس ملک شہری ہیں
ٹھکانہ ہے حق ہمارا
ہے خود غرض دیو این آر سی، سی اے اے
ثبوت ہم نہ لائیں گے، قطار میں نہ آئیں گے
غریب قطار لگائیں گے
تم محض اداکاری دکھاؤ گے
ایسا نہیں ایسا نہیں ہوگا
ملک تقسیم نہ ہونے دیں گے
رہے ہندوستان متحد ہمارا۔
نہیں ضرورت تفریق کاروں کی
اس ملک کے ہم سب شہری ہیں
شہری اےے،این آر سی ہمیں منظور نہیں
( ترجمہ۔آفاق حیدر)