کولکاتا:جی 20 کانفرنس کے موقع پر صدر دروپدی مرمو کی طرف سے عالمی لیڈروں کے عشائیہ میں دیے گئے دعوت نامہ میں’دی پریذیڈنٹ آف انڈیا کے بجائے ’دی پریذیڈنٹ آف بھارت‘ لکھ کر تنازع شروع کر دیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ آج میں نے سنا ہے کہ ہندوستان کا نام تبدیل کیا جا رہا ہے۔ عزت مآب صدر جمہوریہ کے ذریعہ جاری دعوت نامہ میں انڈیا کی جگہ بھارت لکھا گیا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ارے انڈیا ہم کہتے ہیں۔ اس میں نیا کیا ہے؟
انہوں نے مزید کہاکہ میں انگریزی میں انڈیا کہتی ہوں۔ ہندوستانی آئین۔ ہندی میں بھارت کا آئین۔ ہندوستان، ہم بھی کہتے ہیں، ہندوستان میرا ملک ہے، میرا وطن میرا خواب ہے۔ اس کے بارے میں کہنے کو کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن پوری دنیا بھارت کے نام سے جانتی ہے۔ اچانک کیا ہوگیا ہے انہیں ۔
ممتا بنرجی نے مرکز ی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کا نام بھی بدل جائے گا۔ رابندر ناتھ ٹیگور کا نام کب بدلے گا؟ یونیورسٹیوں کے نام بدلے جا رہے ہیں۔ اہم تاریخی یادگاروں کے نام بدلے جا رہے ہیں۔ تاریخ بدل رہی ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اس معاملے پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پھر میں نے جو سنا وہ سچ ہے! 9 ستمبر کو راشٹرپتی بھون میں جی 20 لیڈروں کے عشائیے کے دعوت نامہ میں بھارت کے صدرN لکھا گیا ہے۔قومی سطح پر لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے اتحادکا نام انڈیا نام دیا گیا ہے۔ اس میں کانگریس، شیوسینا (ادھو کیمپ)، این سی پی، جے ڈی یو، ترنمول، ایس پی اور ڈی ایم کے جیسی کئی بی جے پی مخالف پارٹیاں شامل ہیں۔ کہاجارہا ہے کہ صدر جمہوریہ کے ذریعہ بھیجے خط میں اس تبدیلی کو اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔