مالدہ:مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست سے پیسہ لے جاتے ہیں اور ریاست کی ہی پیسہ دینا نہیں چاہتے ہیں ۔وہ سیاست کررہے ہیں ۔بنگال کی معیشت کو برباد کرنا چاہتی ہے۔ مرکزی ٹیموں کو بنگال بھیجا جاتا ہے ۔اترپردیش، مدھیہ پردیش اور دیگر ریاستوں میں کتنی ٹیمیں بھیجی جاتی ہیں ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے شمالی بنگال میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کئے ہیں ۔آج ہم نے 1200کروڑ روپے کے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکپا ہے۔ہماری حکومت آنے کے بعد ہم اس ضلع میں کام کرتے ہیں۔ضلع میں خواتین کا تھانہ، نیا تھانہ، بہت سی چیزیں قائم کی جارہی ہیں۔ ہوائی اڈہ بن رہا ہے۔ مالدہ، بالور گھاٹ، کوچ بہارمیں ہوائی اڈہ بنے گا۔ مالدہ، مرشد آباد میں سیاحت ہو رہی ہے۔ ندیا، جنوبی دیناج پور میں پل بنایا گیا ہے۔ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے مدد کی گئی ہے۔ یہاں 30 فیصد اقلیتیں ہیں، وہ بھی پڑھنا چاہتی ہیں۔ ہم تعلیم کو روکنے نہیں دیں گے۔
ممتابنرجی نے کہاکہ میں نے متواسماج کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کئے ہیں۔ جب انتخاب آتے ہیں تو بی جے پی متوا سماج کی فکر کرنے لگتی ہے۔ میڈیا کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ہم چور ہیں اور تم ڈاکو۔ ہمیں خوشی ہے کہ پارٹی کے کچھ ڈاکو چلے گئے ہیں۔ جو کہتا ہے کہ پیسے مت دو۔ لگتا ہے وہ اپنی جیب سے ادا کر رہا ہے۔ اساتذہ کی بھرتی کے بارے میں کچھ بھی میں نے نہیں کہا۔ یہ عدالت کا معاملہ ہے، اگر کوئی غلط کرے گا تو میں ذمہ داری نہیں لوں گی ۔
یہ بھی پڑھیں:Madhyashree Scheme For OBC Students اوبی سی طلبا کیلئے ممتا بنرجی نے اسکالر شپ کا اعلان کیا
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ34 یونیورسٹیوں کی تجدید کی گئی ہے، میرا سب سے بڑا چیلنج دریا کے کٹاؤ کو روکنا ہے، جن لوگوں کے دریا کے کنارے مکانات ہیں، ان کی بحالی کے لیے دریا سے دور سروے کیا جائے۔