کولکاتا: ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اترپردیش میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور اشرف کے قتل کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اترپردیش میں ملک کی واحد ریاست ہے جہاں مجرم قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ وہ خود انصاف کرنے کی بات کرتے ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہاں کی لاء ائنڈ آرڈر کی صورتحال کیا ہے۔
-
I am shocked by the brazen anarchy and total collapse of law & order in Uttar Pradesh.
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) April 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
It is shameful that perpetrators are now taking the law in their own hands, unfazed by the police and media presence.
Such unlawful acts have no place in our constitutional democracy.
">I am shocked by the brazen anarchy and total collapse of law & order in Uttar Pradesh.
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) April 16, 2023
It is shameful that perpetrators are now taking the law in their own hands, unfazed by the police and media presence.
Such unlawful acts have no place in our constitutional democracy.I am shocked by the brazen anarchy and total collapse of law & order in Uttar Pradesh.
— Mamata Banerjee (@MamataOfficial) April 16, 2023
It is shameful that perpetrators are now taking the law in their own hands, unfazed by the police and media presence.
Such unlawful acts have no place in our constitutional democracy.
وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ مجرم ہوتا ہے اور جرم ہوتا ہے۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سڑکوں پر ہی قصورواروں کو سزا دینے کا کام کیا جائے۔ یہ غلط ہے اور اس کی کوئی حمایت نہیں کر سکتا ہے۔
ممتابنرجی نے کہاکہ کوئی انہیں بتائے گا کہ اترپردیش میں کس کی حکومت ہے۔ ان لوگوں نے ملک کی سب سے ریاست کا کیا حال کر رکھا ہے۔ پولیس کی موجودگی اور میڈیا کیمروں کے سامنے دو لوگوں کا قتل کیا جانا واقعی حیرت کی بات ہے۔ وہاں قانون نام کی کوئی چیز ہے؟۔لاء اینڈ آر ڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔وہاں جو کچھ بھی چل رہا ہے وہ جمہوریت کے لئے کسی بھی قیمت پر فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mahua Moitra Slams BJP Over Pulwama Attack مہوا موئترا نے پلوامہ حملے کو لے کر بی جے پی پر تنقید کی
انہوں نے کہاکہ اترپردیش میں جو کچھ بھی چل رہا ہے اس کے لئے کون ذمہ دار ہے۔ آپ کو سڑکوں پر ہی فیصلہ کرنا ہے ہی عدلیہ، پولیس انتظامیہ کو کیوں بنا رکھا ہے۔ جج حضرات کیوں ہیں؟۔حیرت کی بات ہے کہ پولیس اور میڈیا کیمروں کے سامنے چند لوگ آئے ہیں قتل کرکے چلے گئے ہیں۔ اس کے لئے کون جواب دے گا ؟ کون اس کی وضاحت کرے گا؟