ETV Bharat / state

'جامعہ ملیہ میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہے' - مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی

ریاستی وزیرممتابنرجی نے کہا کہ 'جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر بے حد افسوس ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔'

'جامعہ ملیہ میں جوکچھ ہو ااس پرافسوس ہے'
'جامعہ ملیہ میں جوکچھ ہو ااس پرافسوس ہے'
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 5:29 PM IST

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک میں افراتفری کا عالم ہے۔ لوگوں میں دہشت پائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے خلاف اگر کوئی آواز بلند کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے ۔ کچھ لوگ احتجاج کرنے والوں کو ملک مخالف کہہ رہے ہیں۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلباء نے مرکزی حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا ۔ ان کا احتجاج جائز ہے ۔

انہوں نے کہاکہ طلباء نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ ان کی غلطی صرف اتنی ہے کہ انہوں نے صحیح وقت پر جائز مطالبہ کیا اور آنکھیں دکھانے کی کوشش کی ۔

'جامعہ ملیہ میں جوکچھ ہو ااس پرافسوس ہے'

ممتابنرجی نے کہاکہ جائز احتجاج کو طاقت کی بدولت دبائے نہیں جا سکتا ہے ۔ اگر کوئی سوچتا ہے کہ جمہوریت میں عوام کی آواز کو طاقت کی بد ولت دبایا جا سکتا ہے وہ بالکل غلبط ہے۔

انہوں نے کہاکہ پولیس کو یہ حق کس نے دیا کہ ہاسٹل کے باتھ روم میں طلباء پر لاٹھی برسائے۔ اس کی جانچ ہونین چاہیے۔ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ رپورٹ کچھ بھی ہو سکتی ہے ۔سچائی یہ ہے کہ طلباء کی آواز کو طاقت کی بدولت خاموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ میلہ یونیورسٹی کے طلباء شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتتجاج کررہے تھے کہ پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کردیاتھا۔

پولیس کے لاٹھی چارج کے دوران متعدد طلباء زخمی ہو گیے تھے۔ اس دوران متعدد مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی ۔

مظاہرے کے دوران ریاست کے تمام اضلاع میں عام لوگ سڑکوں پر اتر آ ئے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں ٹرینیں معطل کردی گئی ہے جبکہ قومی شاہراوں پر ٹریفک نظام پوری طرح سے درہم برہم ہے۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک میں افراتفری کا عالم ہے۔ لوگوں میں دہشت پائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے خلاف اگر کوئی آواز بلند کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے ۔ کچھ لوگ احتجاج کرنے والوں کو ملک مخالف کہہ رہے ہیں۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلباء نے مرکزی حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا ۔ ان کا احتجاج جائز ہے ۔

انہوں نے کہاکہ طلباء نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ ان کی غلطی صرف اتنی ہے کہ انہوں نے صحیح وقت پر جائز مطالبہ کیا اور آنکھیں دکھانے کی کوشش کی ۔

'جامعہ ملیہ میں جوکچھ ہو ااس پرافسوس ہے'

ممتابنرجی نے کہاکہ جائز احتجاج کو طاقت کی بدولت دبائے نہیں جا سکتا ہے ۔ اگر کوئی سوچتا ہے کہ جمہوریت میں عوام کی آواز کو طاقت کی بد ولت دبایا جا سکتا ہے وہ بالکل غلبط ہے۔

انہوں نے کہاکہ پولیس کو یہ حق کس نے دیا کہ ہاسٹل کے باتھ روم میں طلباء پر لاٹھی برسائے۔ اس کی جانچ ہونین چاہیے۔ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ رپورٹ کچھ بھی ہو سکتی ہے ۔سچائی یہ ہے کہ طلباء کی آواز کو طاقت کی بدولت خاموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ میلہ یونیورسٹی کے طلباء شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتتجاج کررہے تھے کہ پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کردیاتھا۔

پولیس کے لاٹھی چارج کے دوران متعدد طلباء زخمی ہو گیے تھے۔ اس دوران متعدد مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی ۔

مظاہرے کے دوران ریاست کے تمام اضلاع میں عام لوگ سڑکوں پر اتر آ ئے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں ٹرینیں معطل کردی گئی ہے جبکہ قومی شاہراوں پر ٹریفک نظام پوری طرح سے درہم برہم ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.