مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نےایسا لگنے لگاہے کہ ملک کچھ ٹھیک نہیں ہورہا ہے۔ ملک کے چند سرکردہ افراد کی حرکت کودیکھ کرلگنے لگاہے کہ وہ بی جے پی کے ترجمان کارول ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مہاراشٹر کے گورنرنے بی جے پی کی حکومت نہیں بننے پر اپوزیشن پارٹیوں کو بلانے کے بجائے صدرجمہوریہ سے ریاست میں صدر سے کی سفارش کردی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ صدر اسے قبول بھی کرلیا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری ریاست مغربی بنگال میں بھی کچھ ایسا ہی ہورہاہے۔گورنرجگدیپ دھنکرحکومت کے رہتے ہوئے ایک الگ سے انتظامیہ چلارہے ہیں۔
محترمہ ممتابنرجی کے مطابق مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت دونوں کو عوام نے منتخب کیا ہے۔لیکن مرکزی حکومت خود الگ سمجھنے لگی ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہناہے کہ مرکزی حکومت ملک کی ریاستی حکومتوں کو اپنی مرضی سے کام کرنے نہیں دے رہی ہے۔اس کا کیامطلب ہے۔
انہوں نے کہاکہ مہاراشٹراورمغربی بنگال کے گورنربی جے پی کے کہنے پر کام کررہے ہیں۔ اس سے ریاستوں کو نقصان ہورہاہے۔
جواہرلال نہرویونیورسٹی میں سوامی ویکانندکی مرتی کی بے حرمتی کرنے پر مغڑبی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ حکومت،پولیس انتظامیہ کے رہتے ہوئے چند افراد پر مشتمل گروہ کیسے مرتی کونقصان پہنچاسکتاہے۔ ریاستی حکومت نہیں بلکہ مرکزی حکومت اس سلسلے میں جواب دینا پڑے گا۔