لیہہ (لداخ) : کاربن نیوٹرل مستقبل کی طرف بڑھتے ہوئے لداخ نے ماحول دوست نقل و حمل کو اپنانا شروع کر دیا ہے۔ ای-بسوں، ای-کاروں اور سبسڈی والے ای-سائیکلوں کی فراہمی سے یونین ٹیریٹری میں پائیدار توانائی کے استعمال میں تیزی آ رہی ہے۔ منگل کو ضلع لیہہ میں چیف ایگزیکٹو کونسلر ایڈووکیٹ تاشی گیالتسن، ایل اے ایچ ڈی سی لیہہ کے ڈپٹی چیئرمین تسیرنگ انچوک، ڈپٹی کمشنر سنتوش سکدیو اور ڈپٹی ڈائریکٹر موٹر گیراج ڈاکٹر تندپ نامگیال نے ضلعی موٹر گیراج سے ای-سائیکلوں کا ایک قافلہ روانہ کیا۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو کونسلر نے مستحقین میں سبسڈی کے تحت سائیکلیں بھی تقسیم کیں اور ساتھ ہی دو اسکول بسوں کا افتتاح بھی کیا۔
چیف ایگزیکٹو کونسلر ایڈووکیٹ تاشی گیالتسن نے لداخ کو کاربن نیوٹرل بنانے کے سفر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب لداخ کو یونین ٹیریٹری کا درجہ دیا گیا تو وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے ایک کاربن نیوٹرل ماڈل یو ٹی بنانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اس مقصد کے لیے ہم نے ماحول دوست اقدامات اور منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔‘‘
ڈپٹی چیئرمین تسیرنگ انچوک نے کہا کہ لداخ میں ای-سائیکلوں کا آغاز پبلک ہیلتھ اور ماحولیاتی پائیداری کے فروغ کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’لداخ کی مشکل جغرافیائی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ معیار کی بیٹری لائف والی سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں اور زیادہ قیمت والی سائیکلوں پر خصوصی سبسڈی بھی دی جا رہی ہے۔‘‘ ڈاکٹر تندپ نامگیال نے بتایا کہ لداخ میں اس وقت 19 ای-بسیں ہیں، جن میں سے 5 کرگل اور 14 لیہہ میں چل رہی ہیں۔ ان بسوں کے ذریعے عوام کو بہتر اور ماحول دوست سفری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹر نامگیال نے مزید کہا کہ ای-کاروں کی بھی شمولیت ہو رہی ہے اور کئی مقامات پر شمسی توانائی سے چلنے والے چارجنگ اسٹیشنز فراہم کیے گئے ہیں، جن سے سفر کے دوران توانائی کی بچت ممکن بنائی جا رہی ہے۔
لداخ میں 450 سالہ قدیم عمارت گر گئی
سیاحت کی جانب چرواہوں کی بڑھتی دلچسپی، لداخ میں روایتی مویشی بانی کی بقا کو خطرہ