مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ بی جے پی کے اب سب کچھ ختم ہورہا ہے۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کے رہنما ؤں نے جس طرح سے اشتعال انگیزی کا مظاہر ہ کیا تھا انہیں اس کا خمیازہ بھگتناپڑا۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رسنیئر رہنما امت شاہ اپنے رہنماؤں کے اشتعال انگیزی پر وضاحت دینے میں کافی دیر کردی ہے۔ رہنماؤں کے اشتعال انگئزی کاپارٹی کو بھاری خمیازہ بھگتناپڑا۔
امت شاہ کا نام لئے بغیر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے وہی بات کردی جس کا اب کوئی فائدہ نہیں ہے۔ مریض کی موت کے بعد ڈاکٹرکو بلانے کا کیا فائدہ ۔
انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں ہر شخص کو اپنے خیالات کے اظہار کرنے کی مکمل آزادی ہے ۔ لیکن دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران عجیب باتیں سامنے آ ئی۔ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کر نے والوں کو گولی مارنے کی بات کہی گئی ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ یہ سب کیا ہے۔ یہ سب زیادہ دنوں تک چلنے والا نہیں ہے۔ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے۔ اس کی مثال دہلیا سمبلی انتخابات کے بعد مل چکی ہے اور مستقبل میں دیگر ریاستوں میں دیکھنے کوملے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سی اےاے،این آرسی اور این پی آ ر کے خلاف مسلسل تحریک چلا رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں سی اے اے ، این آ ر سی اور این پی آ ر کےخلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔
اپوزیشن جماعتیں سی پی ایم ، سی پی آ ئی ایم سمیت تمام بایاں محاذ اور کانگر یس بھی نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئی ہیں۔
اس کے علاوہ دہلی کے شاہین باغ کی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف مسلسل احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں۔ دھرنے میں بیٹھنے والی خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔