خیال رہے کہ مالدہ ضلع کانگریس کے سینیئر رہنما غنی خان چودھری کا حلقہ رہا ہے۔ یہاں سے کانگریس اور غنی خان چودھری کے خاندان کے لوگ ہی انتخاب جیتتے رہے ہیں۔
!['مالدہ شمال سے موسم نور کیوں ہاریں'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/6292768_mamata.jpg)
مگر گزشتہ برس فروری میں غنی خان چودھری کی بھانجی اور کانگریس کی سابق رکن پارلیمنٹ موسم نور نے ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی مگر لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان ٹکراؤ کی وجہ سے بی جے پی یہاں سے غیر متوقع طور پر انتخاب جیت گئی تھی۔
مالدہ کے شجاع پور میں پارٹی ورکروں کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں زمین سے جڑی ہوئی لیڈر ہوں، مجھے معلوم ہے کہ کون لوگ ووٹ دیتے ہیں ا ور کون نہیں۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ جب میری میٹنگ میں لاکھوں افراد شرکت کے لئے آتے ہیں تو پھر ووٹ کیوں نہیں ملتے ہیں۔ممتا بنرجی نے پارٹی ورکروں سے کہا کہ جب تک مالدہ میں گروپ بندی ختم نہیں ہوجاتی ہے اس وقت تک میں کسی سے بھی علاحد ہ میں میٹنگ نہیں کروں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ممتابنرجی نے مالدہ میں پارٹی ورکروں کے درمیان گروپ بندی پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔پیر کی سہ پہر نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں منعقد پارٹی اجلاس میں مالدہ میں پارٹی کی کارکردگی پر سرعام غصے کا اظہار کیاتھا کہ مالدہ میں ہمیں دھوکہ دیا جارہا ہے۔پارٹی اعلیٰ قیادت کے ہدایات پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ہم مرشد آباد میں انتخاب جیت سکتے ہیں توتو مالدہ میں کیوں نہیں؟
مالدہ اور مرشدآباد ضلع کانگریس کا گڑھ رہا ہے۔مگر لوک سبھا انتخاب میں مرشدآباد کی تین سیٹوں میں سے دو سیٹوں پر ترنمو ل کانگریس نے جیت حاصل کی تھی جب کہ مالدہ کی دونوں سیٹ پر ترنمول کانگریس کو شکست ہوئی ہے۔ممتا بنرجی نے کہاکہ مسلمان اور ہندو دونوں ہمارے ساتھ ہیں۔
گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ترنمول کاگنریس کی لہر کے باوجود مالدہ کی 12 نشستوں پر شکست ہوئی۔ اس وقت کے وزیر مملکت کرشینڈو نارائن چودھری، اور ساوتری میترا کو بھی شکست ہوئی تھی۔ اسی طرح ریاست کی حکمران جماعت اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں کھاتہ نہیں کھول سکی۔