سوموار کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی کولکاتا کے ریڈروڈ سے جلوس کا آغاز کیا تھا اور آج جادو پور کے بس اسٹینڈ سے جلوس کا آغاز ہوا۔
اس موقع پر ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کے عوام کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔
انہوں نے نئے قانون کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ باہری لوگوں کو شہریت دینے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے مگر سالوں سے ملک میں رہنے 4لاکھ افراد شہریت کیلئے منتظر ہیں۔
انہیں نظرانداز کردیا گیا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ این آر سی کی وجہ سے درجنوں افراد نے خودکشی کی ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں بھی این آر سی کی وجہ سے خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
ممتا بنرجی نے سوال کیا کہ ان اموات کیلئے کون ذمہ دار ہے۔مرکزی حکومت لوگوں کو ریاست سے نکالنے کی کوشش کررہی ہے۔
ممتا بنرجی نے شہریت ترمیمی بل قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہورہا ہے۔کیرالہ،پنجاب، مدھیہ پردیش، راجستھان اوربہار میں بھی اس کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔ممتابنرجی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کو ملک کے عوا م نے رد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں مرکزی حکومت کی جانب سے پاکیے گیے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُتشددن مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے ۔
مظاہرے کے دوران ریاست کے تمام اضلاع میں عام لوگ سڑکوں پر اتر آ ئے ہیں جس کی وجہ سے درجنوں ٹرینیں معطل کردی گئی ہے جبکہ قومی شاہراوں پر ٹریفک نظام پوری طرح سے درہم برہم ہے۔
: