مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ کے بیرکپورسے بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے بیربھوم ضلع میں سی اے اے کی حمایت میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ممتابنرجی پولیس کی مدد سے لاء اینڈ آرڈر بگاڑنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ریاست میں عجیب ماحول بن گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایک قانون کو منظوری ملتی ہے ۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی اس کی مخالفت میں سڑکوں پر اتر آتی ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاکہ ممتابنرجی کیا دستور سے باہر ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بنتے وقت دستور کی قسم کھائی ہے۔
ارجن سنگھ کے مطابق دستور کی قسم کھانے کے باوجود پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جس قانون کو منظوری ملتی ہے اس کی مخالفت کرتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بیربھوم ضلع میں غنڈہ گردوں کا راج ہے۔ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے انوبرتا منڈل کو بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔
رکن پارلیمان کے مطابق انوبرتا منڈل کو سمجھ میں لینا چا ہئے کہ ممتابنرجی کی حکومت زیادہ دنوں تک نہیں رگی۔ ممتابنرجی کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ جس پارٹی کو عوامی حمایت حاصل نہ ہو اس کاچل چلاو یقینی ہوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کومنظوری ملنے کے بعد سے ہی ملک کی تمام ریاستوں میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔ اترپردیش اور کرناٹک میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے گزشتہ کئی ہفتوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مسلسل احتجاجی جلسے کو خطاب کررہی ہیں۔ ممتابنرجی نے ریاست کے تمام 294اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔