مغربی بنگال کے بانکوڑہ ضلع میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف ریلی کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر اور سنئیرسیاسی رہنما سبرتومکھرجی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نفرت کی پالیسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ روزانہ دہلی سے کوئی بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما آتے ہیں اور ممتابنرجی کی حکومت کو گرنے کی دھمکی دے کر چلے جاتے ہیں۔
ریاستی وزیر اور سنئیرسیاسی رہنما سبرتومکھرجی نے کہاکہ یہ کیسی پالیسی ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی مذہب اور نفرت کی پالیسی کرتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ دھمکی دینے کی بھی سیاست کرتی ہے۔
سبرتو مکھرجی کا کہنا ہے کہ باربار دھمکی دینے کا نتیجہ مرکزی حکومت کے سامنے آ رہا ہے۔ کل تک جو لوگ خاموش تھے آج مرکزی حکومت کی زیادتی کے خلاف سڑکوں پر اتر چکے ہیں۔
ریاستی وزیر کاکہنا ہے کہ عام لوگوں کوروکنا مرکزی حکومت کی بس کی بات نہیں ہے۔ عوام جائز احتجاج کررہے ہیں۔ انہیں روکنے کی کوشش میں حالات اور خراب ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت عوام کے ذریعہ منتخب ہے۔ باربار حکومت گرانے کی دھمکی دے کر حالات کو خراب نہ کریں ۔
ریاستی وزیر کے مطابق لوگوں میں ممتابنرجی اتنی مقبول ہیں ان کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا ہے۔ بی جے پی کے رہنما دہلی سے آئے اور گورنر کے ساتھ مل کر ممتاکی حکومت گرادیں۔
گورنر جگدیپ دھنکر پر تنقید کرتے ہوئے ریاستی وزیر نے کہا کہ گورنر کی شخصیت اعلیٰ ہوتی ہے۔ گورنر کو اپنے عہدے کا خیال رکھنا چاہئے ۔ لیکن ہماری ریاست کے گورنر اپنا کام کاج چھوڑ کر حکومت کی تنقید کرتے رہتے ہیں۔
ضرورت سے زیادہ بیان بازی کی وجہ سے ماحول خراب ہو چکا ہے۔ لوگوں میں مقبول رہنے کے لیے لوگوں کی فلاح و بہبو د کی باتیں کرنی چاہیے لیکن انہیں ان باتوں کی کوئی پراہ نہیں ہے۔