کولکاتا: گذشتہ چند مہینوں میں مغربی بنگال کے مختلف حصوں سے کئی مبینہ دہشت گردوں یا دہشت گرد تنظیموں کے سلیپر سیل کے ارکان کو پکڑنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جو ریاست کی سلامتی کے حوالے سے کافی تشویشناک ہے۔ لہٰذا مغربی بنگال اور کولکاتا پولیس (ایس ٹی ایف) کی دونوں فورسز کی جانب بڑے پیمانے پرریاست میں موجود سلیپر سیلز کو جلد سے جلد ڈھونڈنے کے لئے مہم شروع کر دی ہے۔ لیکن ایسا کرنے کے لیے انہیں آسام پولیس کی مدد کی ضرورت ہوگی۔ کیونکہ ان سلیپر سیل کی جڑیں آسام میں ہیں۔ وہاں سے ہی ان سیلز کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ Security Forces Plan To Uprooted Militant Network That Has been Origin In Assam
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق، القاعدہ کی برصغیر کی شاخ AQIS اور انصار البنگلہ ٹیم یا ABT جیسی کالعدم تنظیمیں آسام سے ملک کے مختلف حصوں میں موجود سلیپر سیل کو کنٹرول کرتی ہیں۔ این آئی اے، آسام پولیس اور مغربی بنگال پولیس کے دو ایس ٹی ایف پہلے ہی دعویٰ کر چکے ہیں کہ دہشت گرد تنظیموں کے سلیپر سیلز بنیادی طور پر اپنا کام غیر مجاز مدارس سے کرتے ہیں، اس لئے وہ ان مدارس پر مشترکہ طور پر چھاپہ مارنا چاہتے ہیں۔
آسام پولیس کی جانب سے پہلے ہی کئی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔ متعدد مدارس سے عسکریت پسند ہونے کے الزام میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عسکریت پسندی کے الزام میں کئی مدارس کو بھی مسمار کیا جا چکا ہے۔ آسام پولیس کے ڈی جی بھاسکر جیوتی مہنت نے کہا کہ مدارس کو کنٹرول کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ رواں برس 21 اگست کو پولیس نے آسام سے دو نوجوانوں کو عسکریت پسند ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔ تفتیش کاروں نے بتایا کہ گرفتار نوجوانوں میں سے ایک بنگال میں مبینہ دہشت گرد ماڈیول بنانے کا انچارج تھا۔ این آئی اے ذرائع کے مطابق آسام کے گوال پارہ علاقے میں مختلف مشکوک افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ 28 جولائی کو پولیس نے آسام میں کئی جگہوں پر تلاشی مہم چلا کر جہادی تنظیم اکیش اور اے بی ٹی یعنی انصارالبنگلہ ٹیم کے ارکان ہونے کے الزام میں کل 11 لوگوں کو گرفتار کیا۔ Security Forces Plan To Uprooted Militant Network That Has been Origin In Assam