اس لیے یہاں ہفتہ واری لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے، ہفتہ واری لاک ڈاؤن کے تحت آج سے اگلے دو دنوں تک ریاست بھر میں لاک ڈاؤن نافذ رہیں گے۔
لاک ڈاؤن کے پہلے دن دوائیں، دودھ کی دکانیں اور پیٹرول پمپ کے علاوہ تمام دوکانیں اور مارکیٹ بند ہیں۔
پبلک ٹرانسپور ٹ کے علاوہ پرائیوٹ گاڑیاں بھی سڑکوں پر نظر نہیں آرہی ہے۔
پولس انتظامیہ کے مطابق لاک ڈاؤن کا اثر پوری ریاست میں ہے۔
زیادہ تر پبلک اور نجی گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہیں، صرف ضروری خدمات میں مصروف گاڑیاں کلکتہ میں چل رہی ہیں۔
کلکتہ اور دیگر اضلاع میں گھروں میں ہی مقیم ہیں۔
کلکتہ اور دیگر اضلاع کے بڑے چوراہوں پر پولیس اہلکار تعینات ہیں تاکہ لوگوں کو گھروں سے نکلنے سے روکا جاسکے۔
نیتا جی سبھاش چندر بوس بین الاقوامی ہوائی اڈ ہ سے ہوائی خدمات معطل کردی گئیں ہیں۔
وہیں ہوڑہ اور سیالدہ ٹرمینل سے چلنے والی لمبی دوری والی ٹرینوں کا وقت تبدیل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:تاریخی ہگلی امام بارگاہ میں مجلس کے اہتمام پر پابندی
بین ریاستی آبی گزرگاہوں پر فیری خدمات بھی معطل کردی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ کلکتہ اور آس پاس کے شہری علاقوں کے علاوہ اس وقت دیہی علاقوں میں بھی کورونا وائرس کے معاملات تیزی سے سامنے آرہے ہیں۔
حکومت کے لیے یہ صورت حا ل پریشان کن ہے۔
دیہی علاقوں میں میڈیکل سہولیات بھی کم ہے۔
اگر دیہی علاقوں میں کورونا کے کیسز میں تیزی آئی تو یہ حکومت کے لئے پریشان کن ہوسکتی ہے۔