کورونا وائرس کی وبائی شکل اختیار کرنے کے درمیان بھی مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی مخالف احتجاج جاری ہے ۔آج 73 روز ہوچکے ہیں۔
اسی درمیان کورونا وائرس کا بھی خوف جاری ہے جس کا اثر ہر جگہ نظر آ رہا ہے۔لیکن پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ دھرنا بہرحال جاری رہے گا لیکن ہم احتیاط کے ساتھ احتجاج کریں گے۔
پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو کورونا وائرس سے متعلق بیدار بھی کیا جا رہا ہے ساتھ ہی ان کو ہنڈواش بھی مہیا کرایا جا رہا ہے۔
آج ان خواتین کا حوصلہ بلند کرنے کے لئے بہار سے معروف شاعر منور رانا کی بیٹی فوزیہ رانا تشریف لائی ہوئی تھی انہوں نے دھرنے پر بیٹھی خواتین کو اسی طرح احتجاج جاری رکھنے کو کہا ساتھ تعداد میں اضافہ کرنے کی بھی بات کہی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جو تحریک جاری ہے۔
اس کے مستقبل پر لوگ سوال کر رہے ہیں اس تحریک کا مستقبل بہت روشن ہے کیونکہ جب عورتیں گھر سے نکل کر تحریک شروع کرتی ہے تو وہ انجام تک پہنچاتی ہیں ہم بھی ملک کو اور اپنے دستور کو بچانے نکلے ہیں۔
انہوں کورونا کی وجہ سے ان احتجاج و دھرنے کو ختم کرنے کے سوال پر کہا کہ اگر ان دھرنوں میں کورونا کے پھیلنے کا خوف ہے تو ڈیٹینسن سنٹر میں بھی کورونا پھیل سکتا ہے پہلے اس کو خالی کرائیں ہم بھی اٹھ جائیں گے۔