جہاں پوری دنیا میں کورونا وائرس سے بچنے کے لئے لوگ گھروں میں مقید و محصور ہو گئے ہیں اور اجتماعات سے گریز کر رہے ہیں وہیں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ۔
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین ماسک لگا کر احتجاج کر رہی ہیں ان کے لئے خصوصی طور پر ہنڈواش سے ہاتھ دھونے کا معقول انتظام کیا گیا ہے۔
کورونا وائرس کا خوف سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بالکل بھی نظر نہیں آرہا ہے۔پہلے ہی کی طرح اس وقت بھی لوگ اس طرح کے دھرنے میں شامل ہو رہے ہیں .
دھرنے میں شامل خواتین کا کہنا ہے کہ دنیا میں صرف کورونا وائرس کی وجہ سے ہی لوگ نہیں مر رہے اور بھی بہت وجوہات ہیں۔دھرنے میں سرگرمی سے شرکت کرنے والی فرحت اسلام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کو ایک بہانہ مل گیا ہے ۔
کوورونا وائرس پھیلنے کا ڈر ہے۔جبکہ دنیا میں اور بھی وجوہات ہیں جس کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں بھوک سے بھی تو لوگ روز مرتے ہیں لیکن حکومت ان کا کہا مسئلہ حل کرتی ہے ۔
ہم نے احتیاطی تدابیر کئے ہیں یہاں دھرنے پر آنے والی خواتین کو ماسک دیا گیا ہے ان کے ہاتھ دھونے کا انتظام کیا گیا ہے ۔
ان حالات میں بھی دھرنا جاری رہے گا ہم کورونا وائرس کا بھی مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔ یاسمین بیگم نے کہا کہ کورونا وائرس مہلک ہے۔
لیکن ہمیں لگتا ہے کہ سی آنے والی نسلوں کو برباد کر دے گی اس لئے ہم یہاں سے تب تک نہیں اٹھیں گے جب تک یہ قوانین واپس نہیں لئے جاتے ہیں ۔