وزیر اعظم نریندر مودی نے اپیل کی ہے کہ 22 مارچ کو لوگ اپنے گھروں سے نہ نکلیں اور جنتا کرفیو کے طور پر منائیں۔ دوسری جانب مغربی بنگال کے دارالحکومت پارک سرکس میدان میں گذشتہ 74 دنوں سے جاری این آر سی اور سی اے اے کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہناہے کہ ایک دن کا بند منانے سے کورونا وائرس ختم نہیں ہوگا
اگر بند کرنا ہے تو این پی آر کا کام بند کریں ان دھرنوں سے جوڑنا وائرس نہیں پھیل رہا ہے اتوار کے روز بھی معمول کے مطابق ہمارا احتجاج و دھرنا جاری رہے گا ۔
پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کی کنوینر فرحت اسلام کا کہنا تھا کہ پارک سرکس میدان میں دھرنا جاری رہے گا ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے جنتا کرفیو پر بالکل عمل نہیں کریں گے۔
کیونکہ ہمارا مسئلہ کورونا وائرس نہیں ہے بلکہ ہمارے لئے سب سے بڑا مسئلہ این پی آر، این آر سی اور سی اے اے ہے۔اگر حکومت ہمارا دھرنا بند کرانا چاہتی ہے تو وہ پہلے متنازعہ قوانین واپس لے۔
دھرنے میں روزانہ شرکت کرنے والی عائشہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کی اپیل کو نہیں مانتی اتوار کے روز بھی میں دھرنے میں شرکت کروں گی ۔
ایک دن کے بند سے کیا فائدہ اگر ان کو کچھ بند کرنا چاہئے تو این پی آر پر کام بند کرنا چاہئے متنازعہ قوانین واپس لینا چاہیے ہماری لڑائی جاری رہے گی ہم جنتا کرفیو کے میں نہیں ہیں ہم اپنا دھرنا اسی طرح جاری رکھیں گے۔