مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں ڈاکٹروں نے یوپی حکومت کی جانب سے ڈاکٹر کفیل خان پر این ایس اے لگانے اور ان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے این آر ایس اسپتال کے سامنے احتجاج کیا اور ڈاکٹر کفیل خان کی جلد از جلد غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹروں کی تنظیم میڈیکل سروس سنٹر نے این آر ایس اسپتال کے سامنے کئی گھنٹے تک احتجاج کیا اور ساتھ این آر ایس اسپتال سے مولا علی تک احتجاجی ریلی نکالی ۔
اس احتجاج میں کولکاتا کے متعدد سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹروں نے شرکت کی جن میں رفیع احمد دینٹل اسپتال، ساگر دت اسپتال اور این آر ایس اسپتال و میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کے علاوہ وکلاء نے بھی شامل تھے ۔
این آر ایس اسپتال کی نرسوں کی تنظیم نے بھی ڈاکٹر کفیل خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج شامل ہوئیں۔ میڈیکل سروس سنٹر کے سیکریٹری ڈاکٹر بپلب چندر نے کہا کہ ڈاکٹر کفیل خان نے کسی طرح اپنے خرچ پر آکسیجن مہیا کراکرڈی آر ڈی او اسپتال میں متعدد بچوں کی جانب بچائی تھی لیکن ان کو ہی بچوں کی موت کا ذمہ دار ٹہرایا گیا۔ ان کو یوگی حکومت نے جیل میں ڈال دیا تھا جبکہ ان کا قصور نہیں تھا۔
لیکن آج کی بی جے پی "حکومت ظلم و زیادتی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو غلط ڈھنگ سے جھوٹے معاملات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر کفیل خان کو جس طرح غلط طریقے سے این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے "۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ "اس کی مذمت کرتے ہیں اس سے قبل بھی ان پر جھوٹے معاملے میں پھنسا کر غلط طور پر ان کو مہینوں تک جیل میں رکھا گیا لیکن عدالت میں ان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر پائی تھی۔
ہم بحیثیت ڈاکٹر کفیل خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں اور جلد از جلد ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور ان کو اسپتال میں ڈاکٹر کے حیثیت سے بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں"۔