مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کولکاتا کا پارک سرکس میدان احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے، جہاں خواتین گزشتہ 11 دنوں سے این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔
وہیں پارک سرکس میدان سے مختلف طریقوں سے این آر سی این پی آر اور سی اے اے کے خلاف احتجاج درج کرائے جا رہے ہیں۔ پارک سرکس میدان میں ہروقت ہزاروں افراد موجود ہیں میدان کے احاطے میں مارچ بھی کر رہے ہیں۔ اس پورے تحریک میں عالیہ یونیورسٹی کے طلباء بہت سرگرمی کے ساتھ شرکت کر رہے ہیں ۔

ان کی جانب سے پوسٹ کارڈ تحریک شروع کی گئی ہے جس میں چیف جسٹس آف انڈیا کو ہزاروں پوسٹ کارڈ بھیج کر این آر سی این پی آر اور سی اے اے کی مخالفت کی جائے گی۔ چیف جسٹس آف انڈیا سے ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ بڑی تعداد میں لوگ اس تحریک سےجڑ رہے ہیں اور پانچ ہزار پوسٹ کارڈ اب تک لکھے جا چکے ہیں۔

پوسٹ کارڈ تحریک میں شامل ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ 'ہم چیف جسٹس آف انڈیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں۔ این آر سی این پی آر اور سی اے اے دستور کے خلاف ہے اور اس پیغام کو ہم پوسٹ کارڈ پر لکھ کر انہیں بھیجیں گے۔ مغربی بنگال مدرسہ طلباء تنظیم کے صدر ساجد الرحمن نے کہا کہ' ہم این آر سی این پی آر اور سی اے اے کے متعلق چیف جسٹس آف انڈیا کو اپنے موقف سے آگاہ کرانا چاہتے ہیں'۔

ہم اس کے خلاف ہیں کیونکہ یہ بھارت کے دستور کے خلاف ہے۔ اس تحریک میں شامل ایک طالبہ نے بتایا ہم یہاں گزشتہ کئی دنوں سے دھرنے کی شکل میں این آر سی این پی آر اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ۔ آج سے ہم نے ایک نئی تحریک شروع کی ہے۔
اس میں ہم یہاں پر آنے والے لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ این آر سی این پی آر اور سی اے اے پر اپنے موقف ایک پوسٹ کارڈ میں لکھ کر چیف جسٹس آف انڈیا کو بھیجیں اور اس کی منسوخی کا مطالبہ کریں اور بڑی تعداد میں لوگ اس تحریک کا حصہ بن رہے ہیں ۔