مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے راجا بازار کے شیرین باغ میں میں گزشتہ 42 دنوں سے این آر سی، سی اے اے اور این پی آر کی مخالفت میں احتجاج و دھرنا جاری ہے۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی اور یونائیٹڈ فورم فار نیشنل انٹیگریٹی کی جانب سے یہاں پر امن احتجاج و دھرنا جاری ہے۔ آئندہ یکم اپریل سے این پی آر پر پورے ملک میں کام شروع کرنے کا مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے۔
دونوں تنظیموں نے ایک ساتھ ملکر این پی آر کی مخالفت میں جاری اس تحریک کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آج سے راجا بازار شیرین باغ میں رلے بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے کنوینر پرسنجیت بوس نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ 42 دنوں سے راجا بازار میں عام لوگوں کو ساتھ لیکر این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کے خلاف احتجاج و دھرنا کر رہے ہیں این پی آر کا معاملہ عدالت میں زیر غور ہونے کے باوجود بھی آئندہ یکم اپریل سے مرکزی حکومت این پی آر پر کام شروع کرنے جا رہی ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت مردم شماری اور این پی آر کو مخلوط نہ کرے لیکن حکومت اس،سلسلے میں بات نہیں کررہی ہے اسی لئے آج سے ہم نے حکومت تک اپنی بات پہنچانے کے لئے آج سے ریلے بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بھوک ہڑتال پر بیٹھی سماجی کارکن شاہینہ جاوید نے کہا کہ این پی آر کے سلسلے میں ریاستی حکومت نے اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے وزیراعلی ممتا بنرجی کو سلسلے اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔
ہم ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کے اس رویے کے خلاف آج سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور یہ ہمارے مطالبات پورے ہونے جاری رکھیں گے۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے رکن منظر جمیل نے کہا کہ این پی آر پر عوام کی جو خدشات ہے اس پر حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آ رہا ہے ہم نے اب اپنی بات ریاستی اور مرکزی حکومت تک پہنچانے کے لئے ہی آج سے ریلے بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔