مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز 20 ہزار کے قریب پہنچ چکے ہیں جبکہ اس بیماری سے روزانہ سو سے زائد لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ ریاستی حکومت اور مشرقی ریلوے نے کورونا وائرس کے مدنظر لوکل ٹرینوں کی خدمات معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے لیکن اس سے لوگوں کی پریشانیاں کم ہونے کے بجائے فی الوقت بڑھ گئی ہیں۔
لوکل ٹرینوں سے سفر کرنے والے مسافر اسٹیشنوں کے بجائے سرکاری اور غیر سرکاری بس ڈیپو کی جانب رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ کولکاتا اور اس کے متصل اضلاع کے بس ڈییو میں کورونا گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ پرائیویٹ بسوں کا تو اور برا حال ہے۔
شہر اور اضلاع میں پرائیوٹ بسوں میں نہ سماجی فاصلے کا خیال رکھا جاتا ہے اور نہ ماسک، سینیٹائزر کے استعمال پر زور دیا جاتا ہے۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ لوکل ٹرین خدمات کی معطلی سے کورونا پر قابو پایا نہیں جا سکتا ہے۔ اس فیصلے سے کورونا اور بھیانک شکل اختیار کر لےگا۔
انہوں نے کہا کہ بسوں میں اتنی بھیڑ ہوتی ہے کہ سفر مشکل ہوگیا ہے، لوگ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر بسوں سے سفر کرتے ہیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں بسوں سے سفر کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ اس کے باوجود عام لوگ بسوں سے سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
واضح رہے کہ تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بننے کے بعد ممتا بنرجی نے ریاست میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر کئی اہم فیصلے لئے ہیں۔ جن میں لوکل ٹرین خدمات کی معطلی بھی شامل ہے۔
دوسری طرف وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست میں جاری منی لاک ڈاؤن کے لئے نیا گائیڈ لائن جاری کیا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہے۔ گائیڈ لائن کے مطابق صبح سات بجے سے لے صبح دس بجے تک اور پہر تین بجے سے شام سات بجے تک دکانیں، بازار وغیرہ کھولنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نئے گائیڈ لائن کے تحت ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد نو لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک 13 ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔