لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود مہنگائی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ سبزیوں کی قیمت میں اضافہ ہونے کے سبب عام لوگ پریشان ہیں۔ یوں کہنا بہتر ہو گا کہ سبزیاں عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ جہاں ایک طرف عام لوگ کی پریشاینوں میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف سبزی فروش سر پکڑنے پر مجبور ہیں۔
کولکاتا اور اس کے اطراف کے مختلف بازاروں میں سبزیوں کی بھی مختلف قیمتیں ہیں۔ لیکن مارکٹ میں پیاز 70روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے تو وہیں سیالدہ مارکٹ میں اس کی قیمت 60روپے ہے، چارو مارکٹ میں پیاز کی قیمت 55روپے ہے۔ وہیں تو پسیا بازار میں 40 روپے ہے۔
سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ، عام لوگ پریشان اس کے علاوہ پیاز اور ٹماٹر کے بعد ہری مرچ سب کی جان لے رہی ہے۔ کولکاتا اور اس کے اطراف کے بازاروں میں ہری مرچ کی قیمت تقریباً ایک جیسی ہے۔ ہری مرچ کہیں 22 روپے ہے تو کہیں 18 روپے ہے۔ سیالدہ اور توپسیا میں 15-15 روپے ہری مرچ فروخت ہو رہی ہے۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ سبزیوں کی قیمت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہماری پریشانیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایسا لگنے لگا ہے کہ سبزیاں اب ہماری پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے طئے شدہ قیمتوں پر سبزی کہیں نہیں مل رہی ہے۔ دکاندار اپنی مرضی سے قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ دوسری طرف سبزی فروشوں کا کہنا ہے کہ اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں ہے۔ منڈی میں ہی سبزیوں کی قیمت بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ منڈی میں زیادہ قیمت دے کر وہ سبزیاں خریدتے ہیں۔ اب زیادہ قیمت پر مال خرید کر کم قیمت پر وہ فروخت نہیں کر سکتے ہیں۔ بازاروں میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونے پر عام لوگ اور سبزی فروش دونوں پریشان ہیں۔