ETV Bharat / state

ممتا بنرجی کے خلاف احتجاج کررہے سو سے زائد مدرسہ ٹیچر گرفتار

ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ مغربی بنگال میں دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی لیکن آج تک انہوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔

image
image
author img

By

Published : Sep 29, 2020, 5:35 PM IST

گذشتہ کئی برسوں تک انتظار کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کوئی مثبت اشارہ نہ پر ایک بار پھر غیر منظور شدہ مدارس کے اساتذہ ممتا حکومت کے خلاف سڑکوں پر اترآئے۔

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے علاقے دھرمتلہ میں احتجاج کررہے مدرسہ ٹیچرس کو پولس کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔

مدرسہ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی لیکن آج تک انہوں نے یہ وعدہ پورا نہیں کیا اور اب تک ہزاروں ایسے مدارس حکومت کے وعدہ وفا ہونے کا انتظار کر رہے۔

متعدد بار غیر منظور شدہ مدارس کے ٹیچرس کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کیا گیا لیکن حکومت نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان کے احتجاج و مظاہرے کو ختم کر دیا۔

اس سے قبل بھی 96 دنوں تک مدرسہ ٹیچرس نے کولکاتا کے حاجی محمد محسن اسکوائر میں دھرنا دیا تھا اس وقت ترنمول کانگریس کے رہنما مکل رائے نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ انتخابات کے بعد ان کے مطالبات پورے کر دیے جائیں گے لیکن انتخابات ختم ہوئے اور اب دوسری بار انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے لیکن ان کے مطالبات پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔

منگل کے روز دھرمتلہ کے میو روڈ پر احتجاج کرنے پہنچے غیر منظور شدہ مدارس کے ٹیچرس کو پولس کی سختی برداشت کرنی پڑی۔ چونکہ یہ احتجاج صبح 11 بجے شروع ہونے والا تھا لیکن یہاں لوگ صبح 9 بجے سے ہی اکٹھا ہونے لگے تھے اور اسی وقت پولیس وہاں موجود 100 سے زائد مدرسہ ٹیچرس کو گرفتار کرلیا، ان ٹیچرس میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں۔

غیر منظور شدہ مدرسہ ٹیچر اسوسی ایشن کے ایک رکن شیخ معراج الاسلام نے کہا کہ جب ممتا بنرجی اقتدار میں آنے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ وہ بنگال کے دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی لیکن اب تک صرف 235 مدارس کو ہی منظوری دی گئی اور جن مدارس کو منظوری دی گئی ان مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ نہیں ملی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مدرسہ ٹیچرس اپنی یہ تحریک جاری رکھیں گے کیونکہ انھیں کی حمایت سے ممتا بنرجی کو اقتدار حاصل ہوا تھا اگر ممتا بنرجی نے ان مطالبات کو پورے نہیں کیا تو آئندہ 2021 کے انتخابات میں انھیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

گذشتہ کئی برسوں تک انتظار کرنے کے بعد حکومت کی جانب سے کوئی مثبت اشارہ نہ پر ایک بار پھر غیر منظور شدہ مدارس کے اساتذہ ممتا حکومت کے خلاف سڑکوں پر اترآئے۔

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے علاقے دھرمتلہ میں احتجاج کررہے مدرسہ ٹیچرس کو پولس کی سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔

مدرسہ اساتذہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی نے اقتدار میں آنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی لیکن آج تک انہوں نے یہ وعدہ پورا نہیں کیا اور اب تک ہزاروں ایسے مدارس حکومت کے وعدہ وفا ہونے کا انتظار کر رہے۔

متعدد بار غیر منظور شدہ مدارس کے ٹیچرس کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کیا گیا لیکن حکومت نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان کے احتجاج و مظاہرے کو ختم کر دیا۔

اس سے قبل بھی 96 دنوں تک مدرسہ ٹیچرس نے کولکاتا کے حاجی محمد محسن اسکوائر میں دھرنا دیا تھا اس وقت ترنمول کانگریس کے رہنما مکل رائے نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ انتخابات کے بعد ان کے مطالبات پورے کر دیے جائیں گے لیکن انتخابات ختم ہوئے اور اب دوسری بار انتخابات کی تیاری کی جارہی ہے لیکن ان کے مطالبات پر کسی نے بھی توجہ نہیں دی۔

منگل کے روز دھرمتلہ کے میو روڈ پر احتجاج کرنے پہنچے غیر منظور شدہ مدارس کے ٹیچرس کو پولس کی سختی برداشت کرنی پڑی۔ چونکہ یہ احتجاج صبح 11 بجے شروع ہونے والا تھا لیکن یہاں لوگ صبح 9 بجے سے ہی اکٹھا ہونے لگے تھے اور اسی وقت پولیس وہاں موجود 100 سے زائد مدرسہ ٹیچرس کو گرفتار کرلیا، ان ٹیچرس میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں۔

غیر منظور شدہ مدرسہ ٹیچر اسوسی ایشن کے ایک رکن شیخ معراج الاسلام نے کہا کہ جب ممتا بنرجی اقتدار میں آنے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ وہ بنگال کے دس ہزار مدارس کو منظوری دیں گی لیکن اب تک صرف 235 مدارس کو ہی منظوری دی گئی اور جن مدارس کو منظوری دی گئی ان مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ نہیں ملی ہے۔

انھوں نے کہا کہ مدرسہ ٹیچرس اپنی یہ تحریک جاری رکھیں گے کیونکہ انھیں کی حمایت سے ممتا بنرجی کو اقتدار حاصل ہوا تھا اگر ممتا بنرجی نے ان مطالبات کو پورے نہیں کیا تو آئندہ 2021 کے انتخابات میں انھیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.