ETV Bharat / state

UGC On JU یونیورسٹی گرانٹ کمیشن میں جادو پور یونیورسٹی کی خامیاں اجاگر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 27, 2023, 10:11 AM IST

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نےجادو پور یونیورسٹی کے تئیں ناراضگی ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی کے بنگلہ شعبہ میں پہلے سال کے طالب علم کی موت کے معاملے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نے یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کا ذکر کیا ہے۔

یونیورسٹی گرانٹ کمیشن میں جادو پوریونیورسٹی کی خامیوں کی نشاندہی کی گئی
یونیورسٹی گرانٹ کمیشن میں جادو پوریونیورسٹی کی خامیوں کی نشاندہی کی گئی

کولکاتا:یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی (EC) کی میٹنگ آج ہورہی ہے ۔اس سے قبل یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی یہ رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔جادو پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدھا دیو سو نے پیر کی رات گورنر اور آچاریہ سی وی آنند بوس سے ملاقات کی۔ تقریباً ایک گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ بدھا دیو نے کہا کہ انہوں نے گورنر کے ساتھ جادو پور طالب علم کی موت کے واقعہ پر یو جی سی کی رپورٹ اور منگل کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بارے میں بات چیت کی۔

طالب علم کی موت کے سلسلے میں یو جی سی کے نمائندوں نے یونیورسٹی کا دورہ کیاتھا۔ یو جی سی نے ان نمائندوں کے دورے کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں متعدد مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف مختلف کوتاہیوں کا ذہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یو جی سی کے رہنما خطوط کے مطابق ریکنگ روکنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ پہلے سال کے طالب علموں کے لیے ہاسٹل کا کوئی الگ انتظام نہیں ہے۔اس رپورٹ میں اس مسئلہ کی بھی نشان دہی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یونیورسٹی میں ملازمین کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے۔ وہ سپرنٹنڈنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان کے پاس ہاسٹل میں طلباء کو کنٹرول کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ ریگنگ کو روکنے کے لیے چوکسی کا فقدان ہے۔

یو جی سی نے یونیورسٹیوں میں اینٹی ریگنگ اسکواڈ کے کردار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ ٹیم نے ہاسٹل میں کبھی سرپرائز چھاپہ نہیں مارا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں کوئی وارڈن نہیں ہے۔ یو جی سی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اینٹی ریگنگ کمیٹی اور اینٹی ریگنگ اسکواڈ کے کئی ارکان مختلف معاملات میں ملوث رہے ہیں۔ لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے سابق طلباء کے ہاسٹلز میں قیام پذیر ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یو جی سی نے یہ رپورٹ ملنے کے 15 دن کے اندر یونیورسٹی سے وضاحت طلب کی ہے۔ یونیورسٹی سے کہا گیا ہے کہ اب تک یونیورسٹی جو اقدامات کئے ہیں اس سے متعلق رپورٹ پیش کریں ۔

پیر کو گورنر سے ملاقات کے بعد یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہاکہ ہم یو جی سی کی رپورٹ میں جن خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ہم انہیں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گورنر نے ان تمام معاملات کو جلد حل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار سنیمنجو باسو نے کہاکہ ’’یو جی سی کے رہنما خطوط، نہ صرف جادوپور، بلکہ ریاست کی کئی یونیورسٹیوں نے شاید اس پر عمل نہیں کیا ہے۔ اتنے ہاسٹل نہیں، کوئی سپر، کوئی مستقل پوسٹ نہیں۔ میں بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں:Governor CB Anand Bose گورنر سی وی آنند بوس کا امریکہ دورہ منسوخ

9 اگست کو ایک طالب علم جادو پور یونیورسٹی کے مرکزی ہاسٹل کی تیسری منزل کی بالکونی سے نیچے گرنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اگلے دن اس طالب علم کی موت ہوگئی ۔اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ طالب علم کی موت ریگنگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ پولیس نے طالب علم کی موت کے سلسلے میں 13 طلباء اور سابق طلباء کو گرفتار کیا ہے۔

کولکاتا:یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی (EC) کی میٹنگ آج ہورہی ہے ۔اس سے قبل یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کی یہ رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔جادو پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدھا دیو سو نے پیر کی رات گورنر اور آچاریہ سی وی آنند بوس سے ملاقات کی۔ تقریباً ایک گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ بدھا دیو نے کہا کہ انہوں نے گورنر کے ساتھ جادو پور طالب علم کی موت کے واقعہ پر یو جی سی کی رپورٹ اور منگل کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بارے میں بات چیت کی۔

طالب علم کی موت کے سلسلے میں یو جی سی کے نمائندوں نے یونیورسٹی کا دورہ کیاتھا۔ یو جی سی نے ان نمائندوں کے دورے کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں متعدد مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف مختلف کوتاہیوں کا ذہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ یو جی سی کے رہنما خطوط کے مطابق ریکنگ روکنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ پہلے سال کے طالب علموں کے لیے ہاسٹل کا کوئی الگ انتظام نہیں ہے۔اس رپورٹ میں اس مسئلہ کی بھی نشان دہی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یونیورسٹی میں ملازمین کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا ہے۔ وہ سپرنٹنڈنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان کے پاس ہاسٹل میں طلباء کو کنٹرول کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ ریگنگ کو روکنے کے لیے چوکسی کا فقدان ہے۔

یو جی سی نے یونیورسٹیوں میں اینٹی ریگنگ اسکواڈ کے کردار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ ٹیم نے ہاسٹل میں کبھی سرپرائز چھاپہ نہیں مارا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں کوئی وارڈن نہیں ہے۔ یو جی سی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اینٹی ریگنگ کمیٹی اور اینٹی ریگنگ اسکواڈ کے کئی ارکان مختلف معاملات میں ملوث رہے ہیں۔ لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے سابق طلباء کے ہاسٹلز میں قیام پذیر ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یو جی سی نے یہ رپورٹ ملنے کے 15 دن کے اندر یونیورسٹی سے وضاحت طلب کی ہے۔ یونیورسٹی سے کہا گیا ہے کہ اب تک یونیورسٹی جو اقدامات کئے ہیں اس سے متعلق رپورٹ پیش کریں ۔

پیر کو گورنر سے ملاقات کے بعد یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہاکہ ہم یو جی سی کی رپورٹ میں جن خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ہم انہیں دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گورنر نے ان تمام معاملات کو جلد حل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار سنیمنجو باسو نے کہاکہ ’’یو جی سی کے رہنما خطوط، نہ صرف جادوپور، بلکہ ریاست کی کئی یونیورسٹیوں نے شاید اس پر عمل نہیں کیا ہے۔ اتنے ہاسٹل نہیں، کوئی سپر، کوئی مستقل پوسٹ نہیں۔ میں بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کروں گا۔

یہ بھی پڑھیں:Governor CB Anand Bose گورنر سی وی آنند بوس کا امریکہ دورہ منسوخ

9 اگست کو ایک طالب علم جادو پور یونیورسٹی کے مرکزی ہاسٹل کی تیسری منزل کی بالکونی سے نیچے گرنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اگلے دن اس طالب علم کی موت ہوگئی ۔اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ طالب علم کی موت ریگنگ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ پولیس نے طالب علم کی موت کے سلسلے میں 13 طلباء اور سابق طلباء کو گرفتار کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.