مغربی بنگال کے ضلع مالدہ سے تعلق رکھنے والے بی جے پی رہنما پربھات ٹوڈو کو جمعہ کی رات گئے دو نامعلوم بدمعاشوں نے گولی مار دی۔جہاں انہیں علاج کے لیے مالدہ میڈیکل کالج داخل کرایا گیا ہے۔
یہ واقعہ اولڈ مالدہ بھابک گرام پنچایت کے گاؤں مہیشبتھان کے رنجکلی کے علاقے میں پیش آیا۔
پولیس نے دو بدمعاشوں میں سے ایک 20 سالہ علیم خان کو گرفتار کیا ہے جو کہ وہ کالی چک تھانہ میں واقع گاؤں نارائن پور کا رہائشی ہے۔
قطب پور کے بوتھ صدر پربھات ٹوڈو کے مطابق دو نوجوان نے ان کے گھر کے سامنے سڑک پر بات کرتے ہوئے نظر آئے تھے، انہوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ان کی موٹر سائیکل پر نمبر پلیٹ نہیں تھی۔ شبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ غلط ہے تبھی بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہوگئے۔ گولی ان کے سر پر لگی اس دوران انہوں نے پگڑی پہن رکھی تھی جس کی وجہ سے وہ بچ گئے۔
اس معاملے میں بات کرتے ہوئے بی جے پی کے ضلعی سطح کے رہنما چمپئی بیسرا نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد ایسے بہت سے واقعات پیش آئے ہیں، جس میں بی جے پی قائدین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کو مکمل تفتیش کرنی ہوگی۔ تاہم گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا کوئی سیاسی تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب لاپروا ڈرائیونگ کے الزام میں ایک کو میونسپل کارپوریشن کے رضاکاروں نے پکڑ لیا اور اس کے پاس سے ایک پستول برآمد کیا۔ تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ اس کے دوست نے بی جے پی رہنما پر فائرنگ کی تھی۔