ریاست مغربی بنگال میں قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجود تقریباً 200 تبلیغی جماعت کے اراکین ابھی ٹیوٹاؤن میں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ان میں زیادہ تر کا تعلق دوسری ریاستوں اور بیرون ممالک سے ہے۔
مغربی بنگال کے 103 افراد نے مارچ میں دہلی میں واقع مرکز نظام الدین کے اجتماع میں شرکت کی تھی، 92 افراد قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد اپنے گھر لوٹ چکے ہیں۔
مرکز نظام الدین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد مغربی بنگال حج ہاؤس میں نظام الدین مرکز، بھوپال اجتماع اور ریاست کے مساجد میں موجود تبلیغی جماعتوں کے اراکین کو یہاں لایا گیا تھا۔
بدھان نگر پولس کمشنریٹ کے سینیئر آفیسر نے کہا کہ چوں کہ اس وقت ریلوے سروس اور ہوائی جہاز سروس شروع نہیں ہوئی ہے اور مرکزی وزارت صحت کے اگلی ہدایت کا ہم انتظار کررہے ہیں۔
اگلی ہدایت تک انہیں نیو ٹاؤ جج ہاؤس میں ہی رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ معاشرتی فاصلے کا مکمل خیال رکھا جارہا ہے۔
مرکز تبلیغ نظام الدین میں مارچ کے مہینے میں اجتماع میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی، تاہم اچانک لاک ڈاؤن کی وجہ سے دو ہزار کے قریب افراد مسجد میں پھنس گئے تھے۔
مارچ کے آخری ہفتے میں لوگوں کو نکالا گیا، مرکز نظام الدین کے اجتماع میں شرکت کرنے والے چند افراد میں کورونا وائرس پائے جانے کے بعد کلکتہ میں بھی مرکز نظام الدین کے اجتماع میں شرکت کرنے والوں کی شناخت کرکے نیو ٹاؤن حج ہاؤس میں رکھا گیا تھا۔
یال رہے کہ 31 مارچ کو حج ہاؤ س میں 54 افراد کو لایا گیا تھا، اس کے اگلے چار دن 301 افراد حج ہاؤس لایا گیا۔
حج ہاؤس کے ذرائع کے مطابق ان میں سے 197 افراد کا تعلق دہلی، تمل ناڈو، اترپردیش اور دیگر ریاستوں سے ہے، جبکہ ان میں بیرون ممالک انڈو نیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ اور میانمار سے ہے۔
ایک آفیسر نے کہا کہ 64 افراد کو 25 اپریل کو حج ہاؤس سے روانہ کیا گیا تھا، اور 27 اپریل کو 24 افراد کو ریلیز کیا گیا ہے، جبکہ 16 افراد کی رپورٹ ابھی بھی نپیں آئی ہے۔
سینیئر آفیسرنے کہا کہ اب تک کسی کی بھی رپورٹ مثبت نہیں آئی ہے۔