مغربی بنگال میں 19 دسمبر کو ہونے والے کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات KMC election 2021 کی تیاریوں کے درمیان سیاسی سرگرمیاں انتہائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
جوں جوں کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 کی تاریخ قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے درمیان لفظی جنگ War of words between the candidates of parties بھی تیز ہوتی جا رہی ہے۔
اسی درمیان وارڈ نمبر 66 سے کانگریس کے امیدوار سید محمد احسان نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر مسلمانوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے نام پر گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے امیدوار سید محمد احسان نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے عام لوگ بالخصوص مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے سوائے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ سی اے اے اور این آر سی کو روکنے کے لئے ترنمول کانگریس نے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور کارپوریشن انتخابات میں کافی فرق ہوتا ہے۔ کارپوریشن انتخابات میں ان لوگوں کو ووٹ دیا جاتا ہے جو عام لوگوں کے بالکل قریب ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ توپسیا مسلم اکثریتی تجارتی علاقہ ہونے کے باوجود یہاں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں۔ عوام کے لئے ایک اچھا ہسپتال نہیں ہے۔ اسکول نہیں ہے۔ یہ عوام کی بنیادی ضروریات ہے۔ وارڈ میں ترقیاتی کام ہوئے تو نظر کیوں نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس قومی پارٹی ہے۔ ممتابنرجی یا پھر کوئی دوسرا اس پارٹی کو ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ ترنمول کانگریس بی جے پی کی بی ٹیم ہے جو ملک بھر میں کانگریس کو کمزور کرنے کے لئے بھٹک رہی ہے۔ لوگوں کو اب سمجھنے میں آنے لگا ہے کہ ترنمول کانگریس بی جے پی کی بی ٹیم بن کر سیکولر جماعتوں کو کمزور بنانے کی سازش میں مصروف ہے۔