ریاست مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی بی جے پی کے متعدد بڑے رہنما پارٹی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے جدوجہد میں مصروف ہیں۔
دوسری طرف مالدہ ضلع کے ہریش چندر پور قاسم نگر گرام پنچایت کے پردھان ٹینکو الرحمن کو ہٹانے کے لیے ترنمول کانگریس پنچایت اراکین کو بی جے پی کی مدد کی ضرورت پڑ گئی ہے۔
مالدہ ضلع میں ترنمول کانگریس کی بی جے پی کے ساتھ مل کر پنچایت پردھان کو ہٹانے کی کوشش پر وزیر شبینہ یاسمن خاموشی پر سوال اٹھنے لگا ہے۔
قاسم نگر گرام پنچایت کے اراکین کے پنچایت پردھان ٹینکو الرحمن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن کلکتہ ہائی کورٹ نے ان کی عدم اعتماد کی تحریک کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
اس کے بعد ترنمول کانگریس کے پنچایت کے اراکین نے بی جے پی کے اراکین کو اپنے ساتھ ملا کر پنچایت پردھان کو ہٹانے کی کوشش تیز کر دی۔
لیکن ماتھاباڑی سے رکن اسمبلی اور وزیر شبینہ یاسمن پورے معاملے میں خاموشی اختیار کر لی ہے۔ ترنمول کانگریس کے اور بی جے پی کے اراکین کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کو لے کر کچھ بھی کہنے کو تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'اقلیتی طبقہ ترقی کےلیے تعلیم کو ہتھیار بنائے'
دوسری طرف پنچایت پردھان ٹینکو الرحمن نے کہا کہ 'ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی ہدایت پر انہیں پنچایت پردھان بنایا گیا ہے۔ لیکن ترنمول کانگریس کے اراکین کے بی جے پی کے ممبران کے ساتھ مل کر عدم اعتماد کی تحریک لانا افسوسناک ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'انہیں اس معاملے میں زیادہ کچھ کہنا نہیں ہے۔ پارٹی کی سربراہ ممتا بنرجی جو فیصلہ کریں گی اسے تسلیم کر لوں گا۔'