مغربی بنگال کے مدنی پور ضلع کے کانتھی میں ترنمول کانگریس کے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان سوگتا رائے نے بی جے پی پر جم کر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو لوگ حکومت کرتے ہیں وہ عوام کی پرشانیوں کو دور کرنے کے لئے فکر مند نہیں ہیں۔ اس لئے عوام مخالف منصوبوں کو عوام پر تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مسلم خواتین کو انصاف دلانے کے نام پر پہلے تین طلاق قانون لایا گیا۔ اس سے مسلم خواتین کو فائدہ ہونے کے بجائے الٹا نقصان ہونے لگا ہے۔
تین طلاق قانون سے لوگ ابھرے بھی نہیں تھے کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں اتر پردیش، ہریانہ اور مدھیہ پردیش میں لو جہاد کے خلاف قانون بنایا گیا۔
رکن پارلیمان نے کہا کہ یہ قانون صرف اور صرف مخصوص طبقے کے نوجوانوں کو گھیرنے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس قانون کو بنانے کی ضرورت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں مذہب کے نام پر سیاست کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی ہے کیوں کہ ملک میں سب سے زیادہ سیکولر پسند لوگ اسی ریاست میں رہتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے گزشتہ چھ برسوں میں مذہب کے نام سیاست کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کی ہے۔ مرکزی حکومت کے جی ایس ٹی نافذ کرنے کا فیصلہ ملک کے چھوٹے بڑے تاجروں کے لئے اب بھی معمہ ہے۔
مرکزی حکومت نے رات دس بجے اچانک نوٹ بندی کا اعلان کی جس سے ملک کے عوام پریشان ہوگئے پورے ملک میں کئی ماہ تک افراتفری کا ماحول رہا اس کے بعد مارچ میں وزیراعظم نریندر مودی نے اچانک لاک ڈاؤن نافذ کردیا جس سے پورا ملک ٹھہر سا گیا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران عام لوگوں کو جتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اس کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔ اس بنیاد پر ترنمول کانگریس کی حکومت پر تنقید نہیں کی جا سکتی ہے۔ تنقید کرنے سے پہلے بی جے پی کے رہنماؤں کو اپنی کارکردگی پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔