مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ستارے اس وقت گردش میں ہے۔بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک وزیر اور ایک رکن اسمبلی جیل جا چکے ہیں۔Trinamool Congress Face inner Conflict In Murshidabad ریاست کے مختلف اضلاع میں سی بی آئی کی چھاپہ ماری مہم جاری ہے۔آئے دن ترنمول کانگریس کے کسی نا کسی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپہ ماری کے دوران کروڑوں روپے نقد روپے برآمد کئے جا رہے ہیں۔
اسی درمیان ترنمول کانگریس کوآپسی نتشارکا سامنا ہے۔پنچایت انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں ترنمول کانگریس میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے انے لگا ہے۔ مسلم اکثریتی ضلع مرشد آباد ترنمول کانگریس کے لئے درد سر ہوا ہے۔ضلع کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے اکثر و بیشتر ان کے درمیان مار پیٹ کی اطلاع منظرعام پر آتی رہتی ہے۔ اسی درمیان مرشد آباد ضلع کے لال گولہ تھانہ علاقے میں وزیر اخرالزمان اور رکن اسمبلی محمد حسین کے سامنے ہی ترنمول کانگریس کے ضلع رہنماؤں کے درمیان مار پیٹ ہو گئی۔پولیس کی مداخلت کے بعد حالات کو قابومیں کیا جا سکا۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata Banerjee on Teacher Recruitment یوم اساتذہ کے موقع پروزیراعلیٰ ممتابنرجی کا احتجاجی ٹیچرز کے لئے بڑا اعلان
وزیر اخرالزاں اور رکن اسمبلی محمد حسین کی نگرانی میں پنچایت انتخابات کی تیاریوں کو لے کر تنظیمی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔اسی درمیان ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے درمیان پنچایت انتخابات کے ٹکٹ کو لے کر مار پیٹ ہو گئی۔ وزیر اخرالزاں اور رکن اسمبلی محمد حسین ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو مار پیٹ بند کرنے کی ہدایت دیتے رہے لیکن ان کی بات کسی نے سنی۔وزیر اور رکن اسمبلی ناراض ہو کر میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کیا۔تمام لوگوں کو سمجھا کر اپنے اپنے گھروں کو روانہ کیا گیا۔ترنمول کانگریس کے اندرونی اختلافات کے سلسلے میں مرشد آباد کے رہنما زبان کھولنے کے لئے تیار نہیں ہیں