سدیپ بندو پادھیائے کی قیادت والے12رکنی وفد نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ مغربی بنگال کا نام تبدیل کرکے بنگلہ کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش کرنے کی درخواست کی۔وفد نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا خط بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو سونپا۔
وفد نے وزیرا عظم مودی کے سامنے سرکاری کمپنیوں کی حصہ داری کو پرائیوٹ کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کیے جانے پر بھی ترنمول کانگریس کا موقف پیش کرکے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی۔راجیہ سبھا رکن شوکھندو شیکھر رائے وقفہ صفر میں بھی اس ایشو کو اٹھا یا۔
سال 2018میں مغربی بنگال اسمبلی نے اتفاق رائے سے مغربی بنگال کا نام تبدیل کرکے بنگلہ کرنے کی تجویز کو پاس کیا تھا۔اسمبلی کے ذریعہ پاس کیے جانے کے بعد بھی مرکزی وزارت داخلہ نے اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ 1947میں ملک تقسیم کے بعد بنگال دو حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔پاکستان کے حصہ والے بنگال کو ایسٹ بنگال اور ہندوستان کے حصے والے کو ویسٹ بنگال کانام دیا گیا۔ ایسٹ بنگال پاکستان سے الگ ہوکر بنگلہ دیش ہوگیا ہے۔شیکھر نے کہا کہ اس صورت میں اب کوئی جغرافیائی کنفیوژن نہیں ہے۔