مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کی گنتی جاری ہے لیکن اب تک کی سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ترنمول کانگریس کو واضح اکثریت حاصل ہو چکی ہے اور حکومت بنانے کی دہلیز پر کھڑی ہے لیکن اسی پارٹی کی سربراہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گزشتہ دس برسوں کے دوران 2011 اور 2016 کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بنگال کی سیاست میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اکثریت حاصل کرنے والی سیاسی پارٹی کی سربراہ اور وزیراعلیٰ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نندی گرام کے نتائج کے سرکاری اعلان کے بعد ممتا بنرجی نے کہا کہ میں شکست تسلیم کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک اسٹریٹ فائٹر ہوں اور مذاہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کے خلاف لڑائی جاری رکھوں گی، مجھے کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
واضح رہے کہ نندی گرام اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے رہنما شھبیندو ادھیکاری نے دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو 1736 ووٹوں سے شکست دے دی ہے۔
شھبیندو ادھیکاری کے ہاتھوں شکست کے بعد ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے نندی گرام اسمبلی حلقے کے نتیجے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے پاس ایک راستہ بچا ہے کہ ممتا بنرجی کسی وننگ سیٹ سے جیت کر اسمبلی اور تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنیں گی۔