بالی گنج اسمبلی حلقہ سے ضمنی انتخابات میں ترنمول کانگریس نے بابل سپریو کو امیدوار بنایا ہے۔ بی جے پی جھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے نئے ٹی ایم سی رہنما و بالی گنج اسمبلی سے امیدوار بابل سپریو پر آسنسول میں فسادات بھڑکانے کا الزام ہے۔ TMC Supporters Clash During Election Campaign
خبروں کے مطابق بی جے پی میں رہتے ہوئے بابل سپریو نے مسلمانوں کے خلاف کئی متنازع بیانات بھی دیئے تھے۔ جس پر ریاست کے مسلمانوں میں پہلے سے ہی بابل سپریو کے خلاف ناراض ہیں۔ ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی نے ان کو بالی گنج اسمبلی حلقہ سے ضمنی انتخابات میں امیدوار بنایا ہے۔ وہیں بالی گنج اسمبلی حلقہ میں مسلم ووٹرس 40 فیصد کے قریب ہیں۔ عام لوگوں میں بابل سپریو کو امیدوار بنائے جانے پر ناراضگی بھی پائی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بالی گنج کے پنجاب بھون میں بابل سپریو کے انتخابی جلسے کے درمیان ہی ترنمول کانگریس کے حامی ہی آپس میں بھڑ گئے جس کے نتیجے میں کئی لوگ بری طرح زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بابل سپریو کے امیدوار بننے کے بعد سے ہی آسنسول سے بی جے پی کے ایم پی رہتے ہوئے بابل سپریو کے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی پر مبنی دیئے گئے بیان والی ویڈیو وائرل ہورہے ہیں جس کے نتیجے میں ترنمول کانگریس کا ایک طبقہ بابل سپریو کی امیدوار بنائے جانے سے خوش نہیں ہے۔ اس جلسے کے دوران بابل سپریو کے حامیوں اور ترنمول کانگریس کے ہی ایک گروہ کے درمیان تصادم شروع ہو گیا۔ لڑائی اتنی بڑھ گئی کہ حالات کو قابو کرنے کے لیے پولیس بلانی پڑی۔ اس جھگڑے میں زخمی ہونے والے ترنمول کانگریس کے سابق کونسلر شسیل کمار شرما کے ایک حامی کے مطابق ممتا بنرجی کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ انہوں نے غلط امیدوار کا انتخاب کیا ہے۔'
انتخابی جلسے میں جو لوگ اسٹیج پر بیٹھے تھے ان کے خلاف کئی تھانہ میں معاملے درج ہیں غنڈوں کو اسٹیج پر بٹھایا گیا تھا جس کی ہم مخالفت کر رہے تھے تبھی ہم پر حملہ کیا گیا۔'
مزید پڑھیں: