ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی گلشن ملک نے اسمبلی انتخابات سے قبل فرفرہ شریف کی ضرورت سے زیادہ سیاسی سرگرمیوں پر تنقید کی ہے۔
مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے پانچلہ سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی گلشن ملک نے کہا کہ فرفرہ شریف ایک مذہبی عبادت گاہ ہے، عبادت گاہوں کو سیاست سے جتنی دوری رہے اس میں اس کی اتنی ہی بہتری ہے، لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اپنے جائز مطالبات منوانا کے لیے سیاسی رہنماوں سے قربت الگ بات ہے۔
فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی پر تنقید کرتے ہوئے رکن اسمبلی گلشن ملک نے کہا کہ وہ مذہبی رہنما کم سیاسی رہنما زیادہ نظر آتے ہیں، پیرزادہ عباس صدیقی نے سیاسی رہنما بننے کی کوشش تیز کر دی ہے، اس لیے وہ مختلف سیاسی رہنماوں سے ملاقات کرتے ہیں، فرفرہ شریف بنگال کے سب سے مشہور زیارت گاہ ہے جہاں روزانہ سینکڑوں لوگ آتے ہیں۔
فرفرہ شریف کے لاکھوں عقیدت مند ہیں، جو پیرزادہ کی ایک آواز پر حاضر ہو جاتے ہیں، لیکن چند لوگ ان لاکھوں لوگوں کو ووٹ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں، ایسا کرنا بالکل غلط ہو گا، لوگوں کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
رکن اسمبلی گلشن ملک کے مطابق پیرزادہ عباس صدیقی نے دسمبر میں اپنی نئی سیاسی جماعت کے نام کا اعلان کرنے والے ہیں، ان کی نئی سیاسی جماعت بی جے پی یا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دونوں میں سے کس کی مدد کرے گی انہیں یہ بات واضح کرنا چاہیے کیونکہ دونوں صورت میں اقلیتی طبقے کے ہی ووٹ تقسیم ہونے والے ہیں۔
واضح رہے کہ فرفرہ شریف بنگال کا سب سے مشہور زیارت گاہ ہے جہاں روزانہ سینکڑوں لوگ آتے ہیں، عقیدت مندوں کی تعداد لاکھوں میں ہے، جنوبی 24 ہرگنہ، شمالی 24پرگنہ، ہوائ، ہگلی، مرشدآباد، مالدہ شمالی دیناج پور، مشرقی مدنی پور، جنوبی دیناج پور میں فرفرہ شریف کے لاکھوں عقیدت مند ہیں۔
لیکن چند لوگ ان لاکھوں لوگوں کو ووٹ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں، ایسا کرنا بالکل غلط ہو گا، لوگوں کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہیں، اس طرح کی سیاست مغربی بنگال میں نہیں چلتی ہے۔