سابق چیف الیکشن کمیشن ایس وائی قریشی نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ ای وی ایم مشین کی جگہ بیلٹ پیپر لانے کے مطالبے کو غیر مناسب بتاتے ہوئے کہا کہ وہ خود ای وی ایم مشین کے حق میں ہیں اور شک وشبہ بلاوجہ ہے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند انتخابات سے ای وی ایم مشین پر شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے مگر میں ای وی ایم مشین کے حق میں ہے۔جب میں الیکشن کمشنر تھا تو اس وقت میں نے ایک سیمینار کاانعقاد کیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے دور میں چار فیصد ای وی ایم مشین کے ساتھ وی وی پی اے ٹی لگایا تھا۔اس وقت پانچ فیصد ای وی ایم مشین کے ساتھ وی وی آئی پی مشین لگائے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کی شاندار جیت کو ای وی ایم مشین کی بدولت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ای وی ایم مشین کی جگہ بیلٹ پیپر کو نہیں لا یا جائے گا اس وقت تک منصفانہ انتخابات کی امید نہیں کی جاسکتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ دنیا بھر میں ای وی ایم مشین کی جگہ بلیٹ پیپرکوواپس لے آیاگیا ہے۔مشین نہیں بلیٹ پیپرواپس لاؤ وزیراعلیٰ کانعرہ
ہے۔
اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے بھی ممتا بنرجی کے مطالبے کو خارج کردیا ہے۔
سنیل اروڑا نے کہا کہ پرانے نظام کو واپس لانے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی بیلٹ پیپر کو واپس لانے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔بیلٹ پیپر کو واپس لانے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔