سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ 'آج ریاست آسام میں این آر سی کی حتمی فہرست سے باہر ہونے والے 19 لاکھ عوام سے متعلق مرکز کو اپنا موقف واضح کرنا پڑے گا کیونکہ ان کو ملک سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے اور نا ہی ان کو کسی طرح کے رہائشی کیمپ میں منتقل کیا جا سکتا ہے'۔
سی پی آئی رہنما محمد سلیم نے آج پارٹی کے صدر دفتر مظفر احمد بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آسام میں ہونے والی این آر سی کی حتمی فہرست جاری ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'این آر سی ایک نہایت ہی پیچیدہ عمل ہے، ایک ہی آدمی کو بار بار دستاویزات جمع کرنے پڑے ہیں اور ان کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے کہا گیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سے قبل اس فہرست میں 40 لاکھ لوگوں کا نام نہیں تھا اور اب 19 لاکھ لوگوں کا نام نہیں ہے، آپ ان سب کو فارین ٹریبیونل میں نہیں بھیج سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ یہ لوگ غیر ملکی ہیں بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ یہ لوگ این آر سی پر اپنا نام اندراج کرانے میں ناکام رہے ہیں'۔
محمد سلیم نے کہا کہ 'یہ ایک عدالتی عمل ہے اور اسے عدالتی عمل کے ذریعے حل کرنا پڑے گا، ان لوگوں کو رہائشی کیمپوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کے حقوق رائے دہی کو ختم کیا جانا چاہیے'۔
انہوں نے برسراقتدار حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو جلد از جلد اپنا موقف واضح کرنا چاہیے اور انہیں ملک کے باہر نہیں بھیجا سکتا ہے یہ سب بھارتی شہری ہیں'۔