ETV Bharat / state

'برسراقتدار حکومت این آر سی کے نام پرعوام کو خوفزدہ کر رہی ہے' - سی پی آئی

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم نے آسام این آر سی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'برسراقتدار حکومت این آر سی کے نام پر عوام کو خوفزدہ کر رہی ہے'۔

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم
author img

By

Published : Aug 31, 2019, 11:30 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 12:38 AM IST

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ 'آج ریاست آسام میں این آر سی کی حتمی فہرست سے باہر ہونے والے 19 لاکھ عوام سے متعلق مرکز کو اپنا موقف واضح کرنا پڑے گا کیونکہ ان کو ملک سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے اور نا ہی ان کو کسی طرح کے رہائشی کیمپ میں منتقل کیا جا سکتا ہے'۔

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم، ویڈیو

سی پی آئی رہنما محمد سلیم نے آج پارٹی کے صدر دفتر مظفر احمد بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آسام میں ہونے والی این آر سی کی حتمی فہرست جاری ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'این آر سی ایک نہایت ہی پیچیدہ عمل ہے، ایک ہی آدمی کو بار بار دستاویزات جمع کرنے پڑے ہیں اور ان کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے کہا گیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس سے قبل اس فہرست میں 40 لاکھ لوگوں کا نام نہیں تھا اور اب 19 لاکھ لوگوں کا نام نہیں ہے، آپ ان سب کو فارین ٹریبیونل میں نہیں بھیج سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ یہ لوگ غیر ملکی ہیں بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ یہ لوگ این آر سی پر اپنا نام اندراج کرانے میں ناکام رہے ہیں'۔

محمد سلیم نے کہا کہ 'یہ ایک عدالتی عمل ہے اور اسے عدالتی عمل کے ذریعے حل کرنا پڑے گا، ان لوگوں کو رہائشی کیمپوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کے حقوق رائے دہی کو ختم کیا جانا چاہیے'۔

انہوں نے برسراقتدار حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو جلد از جلد اپنا موقف واضح کرنا چاہیے اور انہیں ملک کے باہر نہیں بھیجا سکتا ہے یہ سب بھارتی شہری ہیں'۔

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ 'آج ریاست آسام میں این آر سی کی حتمی فہرست سے باہر ہونے والے 19 لاکھ عوام سے متعلق مرکز کو اپنا موقف واضح کرنا پڑے گا کیونکہ ان کو ملک سے باہر نہیں نکالا جا سکتا ہے اور نا ہی ان کو کسی طرح کے رہائشی کیمپ میں منتقل کیا جا سکتا ہے'۔

سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم، ویڈیو

سی پی آئی رہنما محمد سلیم نے آج پارٹی کے صدر دفتر مظفر احمد بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آسام میں ہونے والی این آر سی کی حتمی فہرست جاری ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'این آر سی ایک نہایت ہی پیچیدہ عمل ہے، ایک ہی آدمی کو بار بار دستاویزات جمع کرنے پڑے ہیں اور ان کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے کہا گیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس سے قبل اس فہرست میں 40 لاکھ لوگوں کا نام نہیں تھا اور اب 19 لاکھ لوگوں کا نام نہیں ہے، آپ ان سب کو فارین ٹریبیونل میں نہیں بھیج سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ یہ لوگ غیر ملکی ہیں بلکہ یہ کہنا چاہئے کہ یہ لوگ این آر سی پر اپنا نام اندراج کرانے میں ناکام رہے ہیں'۔

محمد سلیم نے کہا کہ 'یہ ایک عدالتی عمل ہے اور اسے عدالتی عمل کے ذریعے حل کرنا پڑے گا، ان لوگوں کو رہائشی کیمپوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کے حقوق رائے دہی کو ختم کیا جانا چاہیے'۔

انہوں نے برسراقتدار حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو جلد از جلد اپنا موقف واضح کرنا چاہیے اور انہیں ملک کے باہر نہیں بھیجا سکتا ہے یہ سب بھارتی شہری ہیں'۔

Intro:سی پی آئی ایم کے راہنما محمد سلیم نے آسام این آر سی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی این آر سی کے نام پر ملک کے عوام کو خوف زدہ کر رہی ہے آسام میں ہونے والے این آر سی کی فہرست سے باہر ہونے والے 19 لاکھ لوگوں کے متعلق مرکز کو اپنا موقف واضح کرنا پڑے گا کیونکہ ان کو ملک سے بہار نہیں پھینکا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کو حراستی کیمپوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے.


Body:سی پی آئی راہنما اور پولٹ بیورو کے رکن محمد سلیم آج سی سی پی آئی ایم کے صدر دفتر مظفر احمد بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے آسام میں ہونے والے این آر سی کی حتمی فہرست جاری ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این آر سی ایک نہایت ہی پیچیدہ عمل تھا ایک ہی آدمی کو بار بار دستاویزات جمع کرنے پڑے ہیں اور ان کو اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا گیا ہے پہلے اس فہرست میں40 لاکھ لوگوں کا نام نہیں تھا اور اب 19 لاکھ لوگوں کا نام نہیں ہے آپ ان سب کو فارین ٹریبیونل میں نہیں بھیج سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ یہ لوگ غیر ملکی ہیں بلکہ یہ کہنا چاہئےش کہ یہ لوگ این آر سی پر اپنا نام اندراج کرانے میں ناکام رہے ہیں یہ ایک عدالتی عمل تھا اس کو پھر سے عدالتی عمل کے ذریعے حل کرنا پڑے گا ان لوگوں کو حراستی کیمپوں میں منتقل نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کے حقوق رائے دہی کو ختم کیا جانا چاہیے بی جے پی حکومت کو جلد از جلد اپنا موقف اس سلسلے میں واضح کرنا پڑے گا ان کو ملک کے باہر نہیں بھیجا سکتا ہے یہ سب ہندوستانی ہیں ہندوستان میں ووٹر لسٹ کا کام ڈھنگ سے نہیں ہو پاتا ہے تو یہ کیسے مان لیا جائے کہ این آر سی میں خامیاں نہیں ہیں. دوسری جانب بی جے پی کے اس سلسلے میں کئی طرح کے بیانات آ رہے ہیں آسام میں بی جے پی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ این آر سی غلط ہے جبکی بنگال اور دہلی میں این آر سی کی وکالت کی جا رہی ہے بی جے پی کو یہ دوغلاپن بند کرنا ہوگا این آر سی کے بہانے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے بی جے پی اور سنگھ کے لوگ این آر سی کو خوف زدہ کرنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں آسام میں تحفظات کے سخت انتظامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فرقہ وارانہ ماحول خراب نہ ہو.


Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 12:38 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.