ETV Bharat / state

کولکاتا: طویل وقفے کے بعد طلبا کو ذہنی طور پر تیار کرنے کی فکر - وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی

وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کی جانب سے اسکولوں کو جلد ہی کھولنے کے اشارے کے بعد جہاں اساتذہ اور سرپرستوں نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے وہیں، طویل وقفہ کے بعد طلبا کو ذہنی طور پر تیار کرنے کی نسبت سے اپنی فکر کا اظہار کیا ہے۔

Teachers are concerned about mental well-being of students
طلبا کے ذہنی طور پر تیار ہونے کو لیکر اساتذہ فکرمند
author img

By

Published : Feb 3, 2021, 9:08 PM IST

مغربی بنگال میں 12 فروری سے ہاسٹلز کو چھوڑ کر تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے کا اساتذہ اور سرپرستوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے سے طلباء کا فائدہ ہوگا۔ اسی درمیان تقریباً ایک سال کے طویل وقفے کے بعد طلبا کو اسکول آکر پڑھائی کرنے کےلیے ذہنی طور پر تیار کرنے کی نسبت سے اساتذہ فکرمند بھی ہیں۔

طلبا کے ذہنی طور پر تیار ہونے کو لیکر اساتذہ فکرمند

شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع قدیم گیارولیا مل ہائی سیکنڈری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر سدانند شاہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’طلبا گذشتہ ایک سال سے اسکول سے دور رہے ہیں جبکہ وہ آن لائن تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں گھر سے بہتر تعلیم ہوگی اور حکومت سے اس فیصلے سے بلا شبہ طلباء مستفیذ ہوں گے لیکن اسی کے ساتھ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا اب طلبا، اسکول میں آکر پڑھائی کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں؟‘۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے وقفہ کے دوران طلبا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر سدانند شاہ کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال سے طلبا کو اس کےلیے تھوڑا وقت لگ سکتا ہے اور کچھ وقت گذرنے کے بعد حالات معمول پر آجائیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ شروعات میں 9 ویں جماعت تا 10 ہائی سیکنڈری کے طلبا کو اسکول آنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ شروع میں کچھ مسائل سامنے آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آن لائین پڑھائی اور کلاس روم کی پڑھائی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وبا کے سبب مغربی بنگال میں گزشتہ سال مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری تازہ ہدایات کے مطابق دیگر ریاستوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی گئی ہیں۔ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ 12 فروری سے مغربی بنگال میں بھی تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے گا لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی سرکولر جاری نہیں ہوا ہے۔

کولکاتا: طویل وقفے کے بعد طلبا کو ذہنی طور پر تیار کرنے کی فکر

مغربی بنگال میں 12 فروری سے ہاسٹلز کو چھوڑ کر تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے کا اساتذہ اور سرپرستوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے سے طلباء کا فائدہ ہوگا۔ اسی درمیان تقریباً ایک سال کے طویل وقفے کے بعد طلبا کو اسکول آکر پڑھائی کرنے کےلیے ذہنی طور پر تیار کرنے کی نسبت سے اساتذہ فکرمند بھی ہیں۔

طلبا کے ذہنی طور پر تیار ہونے کو لیکر اساتذہ فکرمند

شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع قدیم گیارولیا مل ہائی سیکنڈری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ڈاکٹر سدانند شاہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’طلبا گذشتہ ایک سال سے اسکول سے دور رہے ہیں جبکہ وہ آن لائن تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں گھر سے بہتر تعلیم ہوگی اور حکومت سے اس فیصلے سے بلا شبہ طلباء مستفیذ ہوں گے لیکن اسی کے ساتھ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا اب طلبا، اسکول میں آکر پڑھائی کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں؟‘۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے وقفہ کے دوران طلبا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر سدانند شاہ کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال سے طلبا کو اس کےلیے تھوڑا وقت لگ سکتا ہے اور کچھ وقت گذرنے کے بعد حالات معمول پر آجائیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ شروعات میں 9 ویں جماعت تا 10 ہائی سیکنڈری کے طلبا کو اسکول آنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ شروع میں کچھ مسائل سامنے آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آن لائین پڑھائی اور کلاس روم کی پڑھائی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وبا کے سبب مغربی بنگال میں گزشتہ سال مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری تازہ ہدایات کے مطابق دیگر ریاستوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کردی گئی ہیں۔ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ 12 فروری سے مغربی بنگال میں بھی تعلیمی اداروں کو کھول دیا جائے گا لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی سرکولر جاری نہیں ہوا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.