کولکاتا: مغربی بنگال میں اساتذہ تقرری معاملے کی جانچ کے دائرے وسیع ہونے کے ساتھ ہی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ترنمول کانگریس کے یکے بعد دیگر رہنما جانچ کی زد میں آنے لگے ہیں۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق انہوں نے اپنے خاندان کے کئی افراد کو نوکریاں دینے کی سفارش کی تھی۔ اپنے اثر و رسوخ سے اس نے رشتہ داروں کونوکری دلائی۔اس کے علاوہ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ ان کے خلاف اپنے ہی علاقے میں نوکریاں بیچنے کے الزامات ہیں۔
اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ جنوبی 24 پرگنہ کے ایک لیڈر سے ایس ایس سی بھرتی بدعنوانی معاملے میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سی بی آئی نے منگل کو لیڈر سے دو گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ وہ لیڈر شاہ جہاں ملا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ رہنما کے خاندان کے کئی افراد کو نوکریاں دی گئی ہیں۔۔سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ لیڈر اس وقت کے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کے بہت قریب اور بھروسہ مندتھے۔ اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے رہنما نے پارتھا کو سفارش بھیجی۔
یہ بھی پڑھیں: Education Minister Bratya Basu مغربی بنگال کے کالجز میں داخلہ ایک ہی پورٹل کے ذریعہ ہوگا، ریاستی وزیر تعلیم
سی بی آئی نے مزید الزام لگایا کہ ملا نے اپنے بلاک اور گاؤں میں نوکری دلانے کے نام پر روپے وصولے ہیں۔ تفتیشی ایجنسی کو ایسی اطلاع ملی۔ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ کئی نوکریوں کے امیدواروں کے بیانات کی شناخت اور ریکارڈ کی گئی ہے کہ انہوں نے ایس ایس سی گروپ سی، گروپ ڈی کے عہدوں پر ملازمت دینے کے نام پر اس گاؤں سے رقم لی تھی۔