مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے بولپور تھانہ کے تحت سرال علاقے میں رہنے والے ایک اسکول ٹیچر ڈاکٹر سپریا کمار سادھو گزشتہ 35 برسوں سے سائیکل کے ذریعہ مختلف علاقوں میں شجرکاری مہم چلا رہے ہیں۔Teacher Message to Save Environment Since 35 Years In Bolpur In Birbhum
ڈاکٹر سپریا کمار سادھو نام کے اسکول ٹیچر اس مہم کو لے کر پرجوش ہیں اور مستقبل میں نوجوانوں کواس کی باگ دوڑ سونپنے کی تیاری میں مصروف ہیں ۔اس مہم میں ملی میں کامیابی سے خوش ہیں انہیں نوجوان قائد کی بھی تلاش ہے ۔
اسکول ٹیچر ڈاکٹر سپریا کمار سادھو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وشوا بھارتی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی یافتہ ہیں۔ وہ اس وقت مرشدآباد ضلع کے راگھوناتھ گنج میں واقع ایک اسکول میں ملازمت کی کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ 19 برسوں سے تدرس کے پیسے سے منسلک ہیں۔اس کے بعد وہ بولپور ہائی سکنڈری اسکول میں بطور ٹیچر ملازمت شروع کی ۔
اس درمیان ڈاکٹر سپریا کمار سادھو نے پلاسٹ مخالف مہم شروع کی ۔اس کے بعد انہوں نے شجرکاری مہم کی شروعات کی۔سائیکل کے ذریعہ گھر سے ڈیوٹی جانے اور ڈیوٹی سے گھر واپس آنے کے دوران شجری کاری کے لئے بیداری چلایا کرتے ہیں۔وہ اپنی سائیکل پر پودوں کو باہر نکلتے ہیں اور گھرگھر جا کر تقسیم کرتے ۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Ranjan Writes letter to Mamata رکن پارلیمان ادھیر رنجن کا وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو مکتوب
ڈاکٹر سپریا کمار سادھو کاکہنا ہے کہ وہ اس مہم سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔شجرکاری مہم وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔اس کے ذریعہ ماحول میں تبدیلی پیدا کرسکتے ہیں ۔شروعات میں تو نہیں لیکن اب مقامی باشندوں میں بھی اس کو لے کر دلچسپی پیدا ہونے لگی ہے۔یہ میری لئے بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو محفوظ کیا جاسکتا ہے۔شجرکاری کا مطلب ہی ہے کہ ماحولیات کے لئے کام کرنا ہے۔ہماری لاپرواہی کے سبب ماحولیات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔اس نقصان کی بھرپائی کے لئے شجرکاری مہم کو ترجیح دی جاتی ہے۔