ریاست مغربی بنگال میں آئندہ برس ہونے جارہی اسمبلی انتخابات کو لیکر تمام سیاسی جماعتوں کی تیاریاں جاری ہیں۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اپنے ناراض اور باغی رہنماؤں کو منانے میں مصروف ہے۔
بی جے پی بیرونی ریاستوں کے رہنماؤں کی مدد سے مغربی بنگال میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی جدوجہد کر رہی ہے لیکن اب تک ناکام رہی ہے۔
دوسری طرف کانگریس، بائیں محاذ اتحاد سیٹوں کی تقسیم کو لیکر میٹنگ کرنے میں مصروف ہیں۔
کانگریس اور بائیں محاذ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لیکر کئی راؤنڈ میٹنگ ہوچکی ہیں لیکن اب تک دونوں پارٹیاں کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچنے پر ناکام رہی ہیں۔
راہل گاندھی ورچوئل میٹنگ کے دوران پردیش کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کو کانگریس اور بائیں محاذ اتحاد کو مزید مستحکم بنانے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام پور: وزیر غلام ربانی کے دو بھائی بی جے پی میں شامل
راہل گاندھی نے یہ بھی کہا تھا کہ مغربی بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو روکنے کے لیے کانگریس کو بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد کرنا ہی پڑے گا۔
راہل گاندھی کی کڑی ہدایت کے بعد پردیش کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کانگریس اور بائیں محاذ اتحاد کو مستحکم بنانے میں مصروف ہو گئے ہیں۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کانگریس بائیں محاذ اتحاد کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنا طے ہے۔ جہاں تک سیٹوں کی تقسیم کا سوال ہے تو اگلے میٹنگ میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔
راہل گاندھی کی ہدایت کے باوجود ریاستی کانگریس یونٹ کے رہنماؤں کے درمیان بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد کو لیکر اختلاف پایا جا رہا ہے۔
چند کانگریسی رہنماؤں نے بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسمبلی مغربی بنگال کے عوام اس اتحاد کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اس سے کانگریس کو نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اگر تنہا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرتی ہے تو ہمیں فائدہ ہو سکتا ہے کیونکہ کانگریس اب بھی عوام میں کافی مقبول ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور بائیں محاذ نے ایک ساتھ مل کر 48 سیٹیں حاصل کی تھیں۔ لیکن اس مرتبہ حالات گذشتہ برس کے مقابلے بالکل برعکس ہے۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی کی ورچوئل کانفرنس میں حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان موجود نہیں تھے۔ وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہیں اور کولکاتا کے ایک پرائیوٹ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔