نئی دہلی:جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی کہ اسے اس کیس سے متعلق دستاویزات کو پڑھنے کا وقت نہیں ملا۔ وہ اس معاملے کی سماعت 3 جنوری کو کرے گی۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے محترمہ موئترا کی طرف سے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے 13 دسمبر کو 'خصوصی ذکر' کے دوران ان کی رٹ درخواست کی فوری سماعت کی مانگ کی تھی۔مغربی بنگال کے کرشن نگر لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ رہیں محترمہ موئترا نے پیر کو عرضی دائر کی تھی، جس میں انہوں نے لوک سبھا سے بے دخلی کے فیصلے کو "غیر منصفانہ اور من مانی" اور فطری انصاف کے اصول کے خلاف قرار دیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے محترمہ موئترا پر لوک سبھا میں سوال پوچھنے کے لیے پیسے لینے کا الزام لگایا تھا۔ ان کی شکایت پر اس معاملے میں پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے تحقیقات کی۔ کمیٹی کی سفارش پر8 دسمبر کو لوک سبھا میں محترمہ موئترا کو نکالنے کی تحریک منظور کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ان کی رکنیت ختم ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں:متھرا شاہی عیدگاہ معاملہ: سپریم کورٹ کا الہ آباد ہائی کورٹ کے سروے کے حکم پر روک لگانے سے انکار
دوبے نے محترمہ موئترا پر تاجر درشن ہیرانندانی کے کہنے پر حریف اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے بارے میں پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایاتھا۔مسٹر دوبے نے محترمہ موئترا کے سابق دوست وکیل جئے اننت دیہادرائی کے حلف نامے کی بنیاد پر یہ شکایت درج کرائی تھی۔کمیٹی نے مسٹر ہیرانندانی کے ساتھ اپنے پارلیمانی پورٹل کی لاگ ان کریڈبشئل شیئر کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا قصوروار پایا تھا۔
یواین آئی