کولکاتا:مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی اور دیگر 80 رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ریاستی حکومت پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ عدالت پہلے بھی کئی بار نوشاد صدیقی کی درخواست ضمانت مسترد کر چکی ہے۔ جس کے پیش نظر بمان بنرجی نے کہا کہ انہیں نوشاد کی اتنی دیر تک حراست میں رکھنے کی کوئی وجہ نہیں مل سکتی۔ جمعرات کو اس تناظر میں سی پی آئی ایم کے رہنما سجن چکرورتی نے کہا کہ نوشاد صدیقی کو زبردستی حراست میں لیا گیا۔ان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔
نوشاد کے اس معاملے پر سوجان چکرورتی نے کہاکہ رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کو ایک ماہ سے جیل کی حراست میں رکھا گیا،ان کی ضمانت کی درخواست باربار نامنظور کردی جا رہی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ انہیں جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا ہے۔سی پی آئی ایم کے رہنما نےپولیس پر حکمراں جماعت کے اشارے پر کام کرنے کا الزام لگایا۔ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ رکن اسمبلی کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو میڈیا کے سامنے لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui Bail Case نوشاد صدیقی اور 88 حامیوں کو حراست میں رکھنے پر حکومت سے کلکتہ ہائی کورٹ کا سوال
سجن چکرورتی کا دعویٰ ہے کہ ریاست کی حکمراں ترنمول کانگریس نوشاد صدیقی اور ان کی پارٹی سے خوفزدہ ہے! سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ رکن اسمبلی نوشاد کے خلاف سازش کی جا رہی ہے