مغربی بنگال West Bengal کے ہوڑہ ضلع کے آمتا تھانہ علاقے میں شہریت ترمیمی ایکٹ سمیت متعدد تحریکوں کے سرگرم رہنما انیس الرحمٰن خان کی پراسرار موت کی گتھی الجھتی ہی جا رہی ہے۔
مغربی بنگال حکومت اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے انیس خان قتل معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کی یقینی دہانی کے باوجود طلبا تنظیم کے رہنما کی پراسرار موت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
اسی درمیان طلبا تنظیم کے رہنما عمر خالد کے والد سید قاسم رسول الیاسی نے عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم اور متعدد تحریکوں کے سرگرم رہنما مقتول انیس خان کے والد سے ملاقات کی۔
وہیں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ انیس الرحمٰن خان کی پراسرار موت پر بے حد افسوس ہے۔ ان کے والد اور رشتہ داروں سے ہمدردی ہے، اس برے وقت میں ہم سب ان کے ساتھ ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مقتول نوجوان کے والد نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے وہ بالکل جائز ہے۔ سی بی آئی کے ذریعہ ہی اس معاملے کی جانچ کرانی چاہیے تاکہ پردے کے پیچھے کا پورا معاملہ منظر عام پر آ سکے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن کا کہنا ہے کہ ویلفیئر پارٹی پورے معاملے پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ پارٹی ریاستی حکومت پر اس معاملے کو لے دباؤ بنا رہی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ معاملہ سی بی آئی کو سونپا جائے گا۔
اس موقع پر ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر مانسی سین، ریاستی جنرل سکریٹری جلال الدین احمد اور ضلع صدر شیخ سراج علی موجود تھے۔