کولکاتا پولیس کے مطابق انتہا پسند تنظیم سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار قاضی حسین اور قاضی عبدالرفیب سے پوچھ گچھ كی جاری ہے۔ تفتیش کے دوران کئی اہم معلومات حاصل ہوئی ہے۔تلنگانہ اور بھوپال کی پولیس بھی انتہا پسند تنظیم سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتارافراد سے تفتیش کرنے کےلئے کولکاتا پولیس کے رابطے میں ہے۔ Two suspected members of terror outfit arrested in West Bengal
ایس ٹی ایف کے مطابق گرفتار افراد سے پوچھ گچھ كے دوران جو جانکاری ملی ہے۔ اس کی بنیاد پر ہی آگے كی كارروائی كی جارہی ہے۔ اب كولكاتا، شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، ہوڑہ اور ہگلی ضلع میں چھاپہ ماری مہم چلائی جارہی ہے۔ ایس ٹی ایف ذرائع کے مطابق تلنگانہ اور بھوپال کی پولیس انتہا پسند تنظیم سے مبینہ تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار لوگوں سے تفتیش کرنے کے لئے کولکاتا پولیس کے رابطے میں ہے۔تلنگانہ اور بھوپال كی پولیس جلد ہی كولكاتا آسكتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور بھوپال کی پولیس قاضی عبدالرفیب اور قاضی محمد حسین سے کرنا چاہتی ہے۔دونوں كو ٹرانزٹ ریمانڈ میں لے کر اپنی اپنی ریاستوں میں پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔اس وقت ان دونوں کو ٹرانزٹ ریمانڈمیں بھیجنا ممکن نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے شاشن علاقے سے مغربی بنگال ایس ٹی ایف کی ٹیم نے انتہا پسند تنظیم سے مبینہ تعلقات رکھنے کے الزام میں قاضی عبدالرقیب اور قاضی محمد حسین کو گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:New Claim of Police About Rakib عبدالرقیب كا بنگال میں القاعدہ كو مضبوط بنانا چاہتا تھا، پولیس کا دعویٰ
انتہاپسند تنظیم سے مبینہ تعلقات رکھن ے کے الزام میں گرفتار دونوں افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ایس ٹی ایف نے تفتیش کے دوران نئے نئے انکشافات کے دعوے کئے ہیں۔ ایس ٹی ایف كے مطابق عبدالرقیب نے بنگلہ دیش كے متعدد نوجوانوں كوسرحد پار كركے بنگال میں داخل ہونے میں مدد كی تھی۔ایس ٹی ایف كی ٹیم ان بنگلہ دیشی نوجوانوں كی تلاش شروع كردی ہے۔سرحد پار كرنے والے بنگلہ دیشی نوجوان ریاست مغربی بنگال كے مختلف اضلاع میں ہیں جنہیں تلاش كی جارہی ہے۔واضح رہے كہ گزشتہ روز شمالی 24 پرگنہ كے شاشن علاقے سے مغربی بنگال ایس ٹی ایف كی ٹیم نے انتہا پسند تظیم سے مبینہ تعلق ركھنے كے الزام میںقاضی عبدالرقیب اور قاضی محمد حسین كو گرفتار كی تھی۔