مغربی بنگال کے وزیر برائے توانائی شوبھون دیب چٹرجی نے ریاست میں بے روزگاروں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے الزام کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
شوبھون دیب چٹرجی نے کہا کہ 'کانگریس اور بائیں محاذ کے رہنما کہتے ہیں کہ اترپردیش اور بہار سے زیادہ بے روزگاری بنگال میں ہیں۔ اب تو کانگریس اور بائیں محاذ کے رہنماؤں کو بتانا ہوگا کہ ان کے پاس یہ ریکارڈ کہاں سے آیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سوال پوچھ رہی ہے لیکن کل عام لوگ سوال کریں گے تب ان کے پاس نہ جواب ہوگا اور نہ موقع۔'
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں حکومت بنانے کا دم بھرنے والی بی جے پی کو عوام نکار دے گی تو ان کی کیا اہمیت ہوگی۔'
وزیر کا کہنا ہے کہ 'یہ بات سچ ہے کہ ریاست میں بڑی کمپنیوں کو آنے نہیں دیا گیا جس سے صنعتی جال بچھ نہیں پایا. لیکن یہ بھی سچ ہے کہ مائکرو انڈسٹری قائم کرکے لاکھوں لوگوں کو روزگار سے جوڑا گیا، جو لوگ خودکفیل ہوئے۔'
وہیں مغربی بنگال کے وزیر توانائی شوبھون چٹرجی نے بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج پر کہا کہ 'الیکشن میں جیت ہار ہوتی ہے اس پر زیادہ سنجیدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بہار اور بنگال میں واقعی بہت فرق ہے۔ وہاں بے روزگاری زیادہ ہے۔ جبکہ کولکاتا میں بے روزگاری زیادہ دکھانے کی سازش کی جا رہی ہے۔'
ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے رہنما اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ہماری 'ماں ماٹی مانش' کی حکومت کو عوام سے دور نہیں کر سکتے ہیں۔'