کولکاتا:مغربی بنگال میں بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے اس سلسلے میں ایک ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسکول سروس کمیشن کی سفارش کے بعد گروپ سی کے 785 لوگوں کی نوکریوں کو منسوخ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کی تحقیقات کر رہی ہے۔ 9ویں اور 10ویں کے علاوہ، مرکزی تفتیشی ایجنسی گروپ ڈی، گروپ سی کے عہدوں پر بھی بھرتی میں بدعنوانی کی جانچ کر رہی ہے۔ دوسری جانب ہائی کورٹ کے حکم پر اسکول سروس کمیشن نے گروپ سی کی پوسٹوں پر کام کرنے والے 57 ٹیچنگ اسٹاف کے تقرری لیٹر واپس لینے کے لیے جمعہ کو الگ سے ہدایات جاری کی ہیں۔
ایس ایس سی گروپ سی معاملے میں مجموعی طور پر 785 لوگوں کی نوکریوں کو منسوخ کیا گیا ہے۔ اس بار بورڈ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ان آسامیوں پر بھرتی جلد شروع ہو جائے گی۔ ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدواروں کو کونسلنگ کی تاریخ کے بارے میں مطلع کیا جائے گا۔
10 مارچ کو ہائی کورٹ نے گروپ سی میں 842 لوگوں کی نوکریوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ گروپ سی کے 57 ملازمین کے خلاف یہ الزام لگایا گیا کہ انہیں سفارشی خطوط کے بغیر ملازمتیں دی گئیں۔ اس دن دوپہر 1بجے اس کیس کی سماعت میں جسٹس گنگوپیادھیائے نے حکم دیا کہ ایس ایس سی 2 گھنٹے کے اندر ان 57 لوگوں کے ناموں کی فہرست شائع کرے۔ یعنی دوپہر 2بجے تک کی آخری تاریخ تھی۔ لیکن، اس سے ٹھیک پہلے، SSC نے ٹھیک 89 منٹ بعد ان 57 لوگوں کے ناموں کی فہرست جاری کی۔
یہ بھی پڑھیں:Teachers Recruitment in South 24 PGS دو ماہ کے اندر 420 پرائمری اسکولوں میں اساتذہ تقرری کی ہدایت
ان 57 افراد کی نوکریاں منسوخ کر دی گئیں، اس کے علاوہ جج نے 785 افراد کے نوکریوں کے سفارشی خطوط بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن کمیشن میں موجود لوگوں کی وجہ سے ہے، جن لوگوں کو کرپشن کی وجہ سے نوکریاں ملی ہیں وہ بھی اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے، اسی کرپشن کی وجہ سے آج اہل امیدوار سڑکوں پر بیٹھے ہیں، تکلیف میں گھوم رہے ہیں۔ چوری کی گئی۔کمیشن کے افسران اور محکمہ تعلیم کے کچھ افسران۔ نوکریوں کے متلاشیوں کی حالت زار آجروں کی کرپشن کی وجہ سے ہے، یہ آجر بھرتیوں کی کرپشن کا پھل کھا چکے ہیں۔