سابق کرکٹر اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر سورو گنگولی کو خیر سگالی سفیر مقرر کرنےپر پیداہوئے تنازعہ کے درمیان کھیلوں کے مرکزی وزیر كرن رجیجو نے بدھ کو کہا کہ کوئی بھی عہدہ حاصل کر سکتا ہے۔
رجیجو نے کسی اولمپکس چیمپئن کے بدلے ایک سابق کرکٹر کو اولمپکس کا خیر سگالی سفیر مقرر کرنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہاکہ کوئی بھی ہندوستانی اولمپکس کا خیر سگالی سفیر بن سکتا ہے.
آئی او سی ایک خود مختار ادارہ ہے اور وہ اگر کسی کو خیر سگالی سفیر مقرر کر رہے ہیں تو مجھے اس میں کچھ غلط نہیں لگتا ہے۔
غور طلب ہے کہ کچھ دنوں پہلے آئی او سی نے گنگولی کو اولپك کے لئے خیر سگالی سفیر مقرر کیا تھا۔
ان گیمز میں پنجاب یونیورسٹی کے 197 کھلاڑی، گرو نانک دیو یونیورسٹی کے 174، ایم ڈي يو روہتک 167، پنجاب یونیورسٹی پٹیالہ کے 145 اور پونے کے ساوتري بائی پھولے یونیورسٹی کے 130 کھلاڑی حصہ لیں گے۔
یونیورسٹی گیمز میں ذاتی مقابلے میں نشانے بازی ، ایتھلیٹکس، باکسنگ، ریلنگ، جوڈو، سوئمنگ، ویٹ لفٹنگ اور کشتی کے مقابلے ہوں گے جبکہ ٹیم مقابلے میں بیڈمنٹن، باسکٹ بال، فٹ بال، ہاکی، ٹیبل ٹینس، ٹینس، والی بال، رگبی اور کبڈی کے کھیل ہوں گے۔
مسٹر کرن ریجیجو نے کہاکہ گوہاٹی میں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز کے بعد اب کھیلو انڈيا یونیورسٹی گیمز منعقد کیا جا رہا ہے. ایسے کھیلوں کا انعقاد پہلے ہی ہو جانا چاہئے تھا. یونیورسٹی گیمز دنیا بھر میں بہت مقبول ہیں۔
اولمپکس کے اسٹار کھلاڑی بھی یونیورسٹی سے نکلتے ہیں. میرے خیال سے ان کھیلوں کی سطح کافی بلند ہے جس میں نوجوان کھلاڑی ا پنی صلاحیت کا مظاہرہ کر سکتے ہیں. ہم اپنے یونیورسٹی کھیلوں کو عالمی سطح تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مسلسل ایسے کھیلوں کی معلومات لیتے رہتے ہیں اور انہوں نے حال ہی میں اپنے ماہانہ پروگرام 'من کی بات' میں بھی کھیلو انڈیا کا ذکر کیا تھا اور ان کھیلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد اور نیک خواہشات دی تھیں۔