بی جے پی کے رکن پارلیمان مسٹر جوشی نے آج یہاں صحافیوں سے کہا کہ بھیل واڑا کے شاه پور میں محض نظریات کی وجہ سے ڈاکٹر مکھرجی کے مجسمے کو توڑا جانا قابل مذمت ہے اور اس طرح کے واقعہ کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ راجستھان کو بنگال بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی پنڈت جواہر نہرو کی کابینہ میں تھے۔
لیکن انہوں نے دفعہ 370 کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت سے الگ ہونا مناسب سمجھا اور اس معاملے کو قومی نظریات سے جوڑتے ہوئے اس کے خلاف کشمیر تک ریلی نکالی جہاں انہیں گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا، بعد میں وہیں ان کی موت ہو گئی ۔
اس کے بعد سے ہی بی جے پی سمیت کروڑوں ہم وطنوں کے لئے کشمیر کو دفعہ 370 سے آزادی دلوانا جذباتی مسئلہ بن گیا ۔
مسٹر جوشی نے کہا کہ عوامی توقعات کے مطابق مودی حکومت نے کشمیر کو ملک سے علیحدہ کرنے والی اس دفعہ کو ختم کرکے عوام سے کیا اپنا وعدہ پورا کر دیا ہے۔