کولکاتا: سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے اڈانی گروپ کے شیئر گرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں اعلی سطح کی انکوائری کا مطالبہ کیا ۔عام لوگوں تک اس معاملے کی سچائی پہنچنی چاہئے
مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع مظفر احمد بھون میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے یچوری نے کہاکہ کروڑوں ہم وطنوں کی دولت کو محفوظ کرنے کا سوال اڈانی گروپ کے حصص میں شامل ہے۔ RBI اور SEBI کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ حصص اچانک کیوں گرے۔ مرکزی حکومت تحقیقات کے لئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے۔سپریم کورٹ کو پوری تحقیقات کی نگرانی کرنی ہے۔
سرمایہ کاری کی تحقیقات کا یچوری کا مطالبہ: اتنا ہی نہیں، یچوری نے اس کی بھی تفتیش کا مطالبہ کیا کہ ملک کے کچھ مالیاتی اداروں کے ذریعہ خطرناک سرمایہ کاری میں کتنی رقم رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی وزارت خزانہ، وزارت خارجہ، وزارت تجارت بھی سرمایہ کاری کے ذمہ دار ہیں۔ لہذا،
یچوری نے دعوی کیا کہ ان کے نمائندوں کو تحقیقاتی کمیٹی میں رکھا جانا چاہئے اور پورے تحقیقاتی عمل کو مکمل کرنے کے لئے وقت مقرر کیا جانا چاہئے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس ختم ہونے سے پہلے رپورٹ پیش کی جائے۔
سیتارام یچوری نے الزام لگایا ہے کہ نریندر مودی کے بطور وزیر اعظم دور میں اڈانی گروپ کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری بندرگاہوں سے ہوائی اڈے ان گروپوں کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ مرکز کی بی جے پی حکومت کی پالیسی امیر معیشت کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اڈانی گروپ صرف ایک نہیں ہے۔ انفراسٹرکچر کے معاملے میں تقریباً سب کچھ ان کے ہاتھ میں ہے۔وزیر اعظم کے ساتھ اڈانی کے تعلقات کو ملک کے عوام بھی معلوم ہے۔